امریکی عسکری قیادت کا آرمی چیف سے انتہائی اہم رابطہ، ایران پر حملہ کریں گا یا نہیں؟ امریکہ کا واضح اعلان
راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کا ٹیلی فون، مشرق وسطیٰ کی سیکیورٹی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا، آرمی چیف نے فریقین کو مسائل سفارتی ذرائع سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
بدھ کے روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈی جی میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو امریکی وزیر دفاع ڈاکٹر مارک ایسپر نے ٹیلی فون کیا جس میں مشرق وسطیٰ کی سیکیورٹی صورتحال پر گفتگو ہوئی امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ امریکہ تصادم نہیں چاہتا لیکن جواب ناگزیر ہوا تو امریکا بھرپور قوت سے جواب دے گا۔
آرمی چیف نے امریکی سیکریٹری دفاع سے کہا کہ ’ہم موجودہ کشیدگی میں کمی کے خواہاں ہیں اور خطے میں قیام امن کے لیے اٹھائے جانے والے ہر اقدام کی مکمل حمایت کریں گے۔’انہوں نے متعلقہ فریقین پر جذباتی فیصلوں کے بجائے سفارتی طریقہ کار اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف لڑ کر خطے میں امن کے لیے بہت کام کیا ہے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ‘ہم افغان امن عمل کی کامیابی کے لیے اپنا تعمیری کردار ادا کرتے رہیں گے تاکہ یہ پٹڑی سے نہ اترے اور خطہ نئے تنازعات کے بجائے موجودہ تنازع کے حل کی طرف جائے۔