عالمی وبا میں بڑھتے ہوئے گھریلو تشدد پر تشویش ہے، سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ
نیویارک: اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث بڑے پیمانے پر قرنطینہ اور لاک ڈاؤن میں بڑھتے ہوئے گھریلو تشدد پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
قبل ازیں انہوں نے عالمی برادری سے درخواست کی تھی کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی کرکے اس وبا کو کنٹرول کرنے اور اس سے متاثر ہونے والوں کو بچانے پر توجہ دے۔
اسی تسلسل میں گزشتہ شام ان کا دوسرا بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ہمیں ’’گھریلو محاذ‘‘ کو بھی نظرانداز نہیں کرنا چاہیے اور گھروں کے اندر بھی ’’خانگی امن و امان‘‘ برقرار رہنا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کا وبائی پھیلاؤ روکنے کےلیے دنیا بھر کے بیشتر ممالک میں جاری لاک ڈاؤن اور قرنطینہ کے دوران عورتوں اور لڑکیوں پر تشدد کے واقعات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ فرانسیسی حکومت کے مطابق، گزشتہ ایک ہفتے کے دوران وہاں گھریلو تشدد کی شرح 33 فیصد بڑھ گئی ہے۔ آسٹریلوی حکومت کا کہنا ہے کہ وہاں بھی گھریلو تشدد میں مدد سے متعلق انٹرنیٹ سرچ میں 75 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح جنوبی افریقہ میں لاک ڈاؤن کے پہلے ہفتے میں گھریلو تشدد کی 90 ہزار رپورٹس موصول ہوئیں۔
اس بارے میں سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے اپنے بیان میں کہا: ’’بہت سی خواتین اور لڑکیوں کےلیے سب سے زیادہ خطرہ وہاں ہے جہاں انہیں سب سے زیادہ محفوظ ہونا چاہیے، یعنی ان کے اپنے گھروں میں۔ لہذا، آج میں دنیا بھر کے گھروں میں قیامِ امن کےلیے ایک نئی درخواست کر رہا ہوں۔‘‘
موجودہ عالمی منظرنامہ کچھ یوں ہے کہ دنیا بھر کے 208 ممالک میں کورونا وائرس کی وبا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 1,274,848 پر پہنچ چکی ہے جن میں سے 69,488 افراد موت کے منہ میں جاچکے ہیں جبکہ اس بیماری کو شکست دے کر صحت یاب ہوجانے والی کی تعداد 264,843 ہے۔