شارٹس: یوٹیوب نے ٹِک ٹاک کی ٹکر کی ایپ پر کام شروع کردیا
لندن: صرف ایک دوبرس میں ٹِک ٹاک ایپ نے دنیا بھر میں مقبولیت کے نئے جھنڈے گاڑے ہیں۔ اس کی وجہ سے خود یوٹیوب کو اب ٹِک ٹاک کی متبادل ویب بنانے کا خیال آیا ہے جسے ’شارٹس‘ کا نام دیا گیا ہے۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق یہ ایپ کامیاب ہوسکتی ہے کیونکہ اس وقت یوٹیوب پر مفت میں دستیاب میوزک ، ویڈیوز اور اثرات کا ایک بڑا ذخیرہ موجود ہے۔ اس طرح یوٹیوب کو ٹِک ٹاک پر ایک ہر طرح سے برتری حاصل ہوگی۔
شاید اسے یوٹیوب ایپ کے ساتھ ہی شامل کیا جائے گا لیکن آپشن کی بدولت اب اسی ایپ سے مختصراً ویڈیو بنانا ممکن ہوسکے گا۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک کی غیرمعمولی مقبولیت کے بعد ہی یوٹیوب نے شارٹس ایپ لانچ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
2016 میں چین میں لانچ کی گئی ٹِک ٹاک ایپ تیزی سے مقبول ہوئی اور 2018 تک اس کی دھوم سنائی دی گئی۔ وائنز کی طرح اس میں تین سے ساٹھ سیکنڈ کی چھوٹی چھوٹی ویڈیو بنائی جاسکتی ہیں جو ایک مسلسل لوپ کی صورت میں چلتی رہتی ہیں۔ اب تک یہ دونوں ایپ والی ویب سائٹس سے سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ ہونے والی ایپ بھی ہے۔ اپنی آسانی کی باعث یہ نوجوانوں اور نوعمر لڑکے لڑکیوں میں بہت مقبول ہورہی ہے۔ دو برس میں ایپ کے ڈاؤن لوڈ ہونے میں 125 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب ٹِک ٹاک بھی تنازعات کا شکار ہوتی رہی ہے۔ امریکی سیاستدانوں نے اس پر تنقید کی ہے اور اسے معاشرے میں ہیجان پھیلانے کی وجہ قرار دیا ہے۔ خود پاکستان میں بھی ٹِک ٹاک پر کئی سوالات اٹھائے جاتے رہے ہیں۔ لیکن یوٹیوب کے متعلق ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی ہے۔
توقع ہے کہ یوٹیوب 2020 کے آخر تک شارٹس کو متعارف کروائے گی لیکن موجودہ لاک ڈاؤن کی صورت میں شاید اسے جلد ہی پیش کیا جاسکتا ہے۔ تاہم فیس بک نے بھی ٹک ٹاک جیسی ایپ پیش کرنے کا اعلان کردیا ہے جسے لاسو کا نام دیا گیا ہے۔