لاہور کا زندہ دل جو لاک ڈاؤن کے دوران اپنا وقت شیروں کے ساتھ گزاررہا ہے
لاہور: کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہری گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں اور بوریت کا شکار ہورہے ہیں لیکن لاہور کے ایک شہری لاک ڈاؤن کے دوران اپنا سارا وقت گھر میں پالے گئے خطرناک شیروں کے ساتھ گزار رہے ہیں۔
میاں ضیا محمود بوٹی لاہور کے رہائشی ہیں اورانہیں جنگلی جانور پالنے کا جنون کی حد تک شوق ہے ،وہ اس شوق کی تکمیل کے لیے کینیڈا میں کافی عرصہ گزار چکے ہیں۔ انہوں نے اپنے گھر اور فارم ہاؤس میں درجنوں افریقن شیر، ٹائیگر اور پوما سمیت دیگر جانور پال رکھے ہیں۔ ان کی رہائش گاہ پر 2 شیراور ایک پوما موجود ہیں۔
عام دنوں میں اپنے زیادہ تر وقت اپنے کاروبار کو دیتے ہیں اور ہفتے میں ایک یا 2 مرتبہ ہی اپنے ان دوستوں کو دیکھنے آتے تھے تاہم اب جب سے کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کیا گیا ہے میاں ضیا کا وقت گھر میں گزرنے لگا ہے اور وہ اب سارا دن اپنے ان خطرناک دوستوں کے ساتھ مصروف رہتے ہیں۔
میاں ضیا نے بتایا کہ انہوں نے افریقن شیر جس کا نام انہوں نے لیو رکھا ہے بچپن سے پالا ہے اوراب وہ تین سال کا ایک نوجوان شیر بن چکا ہے۔ پہلے وہ کبھی کبھار انہیں دیکھنے آتے تھے اور ملازموں سے ان کی صحت اورخوراک سے متعلق پوچھ لیتے تھے لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے جب سے وہ گھر میں بیٹھے ہیں تو اب سارا دن ان شیروں کے ساتھ گزر جاتا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کاروبار تو متاثر ہورہا ہے لیکن گھرمیں بیٹھ کر بور نہیں ہورہے ہیں بلکہ اپنے دوستوں کے ساتھ انجوائے کرتے ہیں۔ شیروں کو کس وقت اور کتنی خوراک دینی ہے، ان کا چیک اپ وہ خود اپنی نگرانی میں کرتے ہیں۔ یہ جانور پہلے بھی ان سے مانوس تھے لیکن اب ان کی قربت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔
میاں ضیا کہتے ہیں کہ انہوں نے یہ خطرناک جانور اپنے شوق کے لئے پال رکھے ہیں اور شوق کا کوئی مول نہیں ہوتا ،ان کے پاس ایک درجن سے زیادہ شیر، چیتے اور دیگر جانور ہیں جن کی مالیت کروڑوں روپے ہیں، وہ لاکھوں روپے ماہانہ ان کی خوراک پربھی خرچ کرتے ہیں۔ گھر میں ان کے بچے بھی ان جانوروں کے ساتھ وقت گزارتے ہیں، لیو(افریقن شیر) چھوٹا بچہ تھا جب ان کے پاس آیا، ان کے بچے اس کے ساتھ کھیلتے تھے اور یہ بچوں کے ساتھ بھی مانوس ہے ،وہ اس کے پاس چلے جاتے ہیں، انہیں شیر پر اعتماد ہے کہ وہ انہیں نقصان نہیں پہنچائے گا۔