شراب کے نشے میں دھت شخص نے بھوک لگنے پر محبوبہ کی ٹانگیں کاٹ کر کھا لیں
یوکرائن : شراب کے نشے میں دھت شخص نے بھوک لگنے پر محبوبہ کی ٹانگیں کاٹ کر کھا لیں۔تفصیلات کے مطابق یوکرائن میں ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا ہے جہاں 41 سالہ شہری نے اپنی گرل فرینڈ کی ٹانگیں کاٹ کر کھا لیں۔ الیگزینڈر آدم خور ہے۔جب اس کی 50 سالہ محبوبہ بیڈروم میں سو رہی تھی تو وہ مسلسل شراب پی رہا تھا۔
اس دوران اسے بھوک لگی تو اس نے خاتون کو قتل کرکے اس کی ٹانگیں کاٹ کر پکائیں اور کھالیں۔پولیس کے مطابق قاتل نے کچن سے چھری اٹھا کر خاتون کا گلا کاٹا اور پھر اس کی ٹانگیں جسم سے الگ کر کے ان کا گوشت بنا کر پکایا اور باقی فریزر میں محفوظ کرلیا۔بعد ازاں ملزم خاتون کے باقی جسم کو گھسیٹتا ہوا گھر کے قریب واقع جھاڑیوں میں لے گیا اور وہاں پر چھپا دیا۔
جب ایک شخص اپنے دو بچوں کے ہمراہ سیر کے لیے وہاں گیا تو اس نے لاش دیکھتے ہیں پولیس کو اطلاع دی۔ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد جب تفتیش کی گئی تو اس نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے بھوک لگ رہی تھی چنانچہ میں نے اپنی محبوبہ کو قتل کیا اور اس کی ٹانگیں پکا کر کھا لیں۔ملزم کے خلاف مقدمے کی کارروائی جاری ہے تاہم ممکنہ طور پر اسے پندرہ سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
اس سے قبل ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا جب آدم خور قیدیوں نے اپنے ہی ساتھی کو کھا لیا تھا۔وینزویلا سے تعلق رکھنے والے ایک باپ کا کہنا ہے کہ اس کے بیٹے کو جیل میں ہونے والے ہنگاموں کے دوران آدم خور قیدیوں نے کھا لیا ۔یا، مرنے کے بعد ڈورنسل نے اس کے بیٹے کو کاٹ کر وہاں موجود لوگوں کو کھلا دیا اور ہڈیاں چھپا دیں۔ بدنام زمانہ ڈورنسل ورگاس کو 1999 میں آدمخوری کی وجہ سے جیل بھیجا گیا تھا۔ ا1997 سے 1999تک اس نے 10افراد کو کھایا تھا۔