شیرخوار بچے والدین کی آغوش کو پہچانتے ہیں

ٹوکیو: ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر شیرخوار یا نومولود بچے کو والدین گلے لگائے تو وہ اجنبی کی آغوش سے اس کا امتیاز کرتے ہوئے فرق کو محسوس کرسکتا ہے۔

پیدائش کے پہلے برس بچہ جذباتی، نفسیاتی اور فعلیاتی انداز میں تیزی سے پروان چڑھتا ہے۔ اگرچہ وہ بول نہیں سکتا لیکن اپنے والدین سے تعلق استوار کرتا ہے۔ جاپان کی ٹوہو یونیورسٹی کے پروفیسر سیچائن یوشیدا نے اس ضمن میں اپنی تحقیق پیش کی ہے جس کے تحت بچے نفسیاتی اور فعلیاتی طور پر گلے لگانے اور آغوش کا احساس کرتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق اگرچہ بچے کو بانہوں میں بھرنا ایک عام بات ہے لیکن اس کی ہمیں بہت کم معلومات تھیں۔ جیسے ہی ایک چار ماہ کے بچے کو گلے لگایا جاتا ہے تو وہ بہت سکون محسوس کرتا ہے، جبکہ کھانا دینے سے یہ تبدیلی واقع نہیں ہوتی۔ اگرچہ بچے کو گلے لگانے کا عمل اسے تھامنا بھی ہے تو دوسری جانب ہم اسے کھانا دینے کے لیے بھی آغوش میں لیتے ہیں۔

لیکن بچے کو سینے سے لگانے سے اس کی ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ بڑھتا ہے لیکن بچہ اس سے پریشان ہونے کی بجائے اس سے خوش ہوتا ہے اور اس کے دل کی دھڑکن پر مثبت اثر ہوتا ہے۔

اس ضمن میں ماہرین نے 20 ، 20 سیکنڈ تک بچے کو اٹھانے، سینے سے لگانے اور مزید زور سے بھینچنے کے تجربات کئے اور اس دوران بچے کے دل کی دھڑکن کو آر آر ائی طریقے سے نوٹ کیا گیا۔ اس ٹیسٹ میں بچے کی ماں اور والد نے بھی شرکت کی جنہیں بچہ تھمایا گیا تھا۔

اس سے معلوم ہوا کہ جیسے ہی بچے کو والدین نے گلے لگایا اس کے دل کو قدرے سکون ملا اور وہ آرام محسوس کررہا تھا۔ لیکن والدین کے علاوہ کسی اور نے انہیں گلے لگایا تو اس سے بچے پر کوئی فرق نہیں ہوا۔ اس سے معلوم ہوا کہ ماں اور باپ کی آغوش بچے کی صحت پر بہترین اثر ڈالتی ہے۔ اس دوران خود والدین پر بھی اچھے اثرات مرتب ہوئے۔

اس تحقیق سے بہت سارے دلچسپ انکشافات کے بعد یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ والدین شیرخوار بچوں کو گلے یا سینے سے لگائیں تو اس کے بہت سے فوائد سامنے آتے ہیں۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے