کورونا وائرس، پنجاب میں حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں، پی ایم اے
لاہور: کورونا وائرس کی وجہ سے پنجاب میں حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ اس حوالے سے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے خبردار کر دیا ہے کہ اگر لاک ڈاؤن مزید سخت نہ کیا تو یورپ جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، خدا نہ کرے وہ وقت آئے کہ ہمیں سڑکوں پر علاج کرنا پڑے۔ ڈاکٹروں کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب میں کیسز کی تعداد ایک دم سے زیادہ ہونے کا خطرہ ہے، کورونالا علاج ہے، ہمیں احتیاط کرنی ہو گی ورنہ حالات مزید خراب ہو جائیں گے۔
حکام کا کہنا تھا کہ جو فیصلےسعودی عرب، دبئی اور ترکی نے کئے ہیں، ہمیں بھی وہی کرنے ہوں گے۔ اس حوالے سے پی ایم اے نےمطالبہ کیا ہےکہ حکومت اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرے اور کوشش کرے کے لاک ڈاؤن میں نرمی نہ کی جائے کیونکہ اس سے مزید مشکل حالات پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
پاکستان میڈیکل اسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر اشرف نظامی نے کہا کہ پاکستان میں کورونا کیسز رکنے کا نام نہیں لے رہے، نہ ہی ہم روزانہ کی ٹیسٹنگ استعداد بیس ہزار تک لیجانے میں کامیاب ہو پائے ہیں۔
یاد رہے کہ ا س سے قبل عالمی ادارہ صحت کی جانب سے بھی پاکستان میں صورتحال خراب ہونے کے حوالے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے 115 اضلاع میں کورونا وائرس بہت تیزی سے پھیل چکا ہے جبکہ پنجاب اور سندھ میں متاثرین کی تعداد حیران کن ہے۔عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس نے یہ بات دفتر خارجہ میں منعقدہ کانفرنس سے ویڈیو لنک میں کی ۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کورونا وائر س تیزی سے پھیل رہا ہے، اگراس سے بچنے کے لئےبروقت اقدامات نہ کئے گئے تو جولائی تک پاکستان میں 2 لاکھ افراد متاثر ہو سکتے ہیں۔۔ یاد رہے کہ پاکستان میں بھی کورونا وائرس نے اپنے قدم جما لئے ہیں جس کے بعدہر گزرتے دن کے ساتھ کورونا وائرس کے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔پاکستان میں اس وقت متاثرہ افراد کی تعداد 11 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 237 افراد کورونا وائرس کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے ہیں۔