حکومت پنجاب نے لاک ڈاؤن میں 31 مئی تک توسیع پر غورشروع کر دیا
لاہور : حکومت پنجاب نے لاک ڈاؤن میں 31 مئی تک توسیع پر غورشروع کر دیا۔ ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق حکومتی ذرائع سے معلوم ہوا کہ ہے حکومت نے لاک ڈآؤن میں 31 مئی تک توسیع کرنے کا پلان تیار کیا ہے۔ اس میں برآمدی سیکٹرز اور حکومتی دفاتر پر لاک ڈاؤن لاگو نہیں ہوگا۔ ایک سینئر عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے حتمی فیصلے کیلئے تجاویز اسلام آباد بھیجوا دی گئی ہے۔
انہوں نے اشارہ دیا کہ حکومت برآمدی صنعتوں پر پابندیاں بلکل ختم کرکے محدود گھنٹوں تک عوام دفاتر کھولنے پر بھی غور ررہی ہے۔ اور تین سے زائد افراد کو جمع نہیں ہونے دیا جائے گا۔ تمام برآمدی صنعتوں کو اپنے ملازمین کی حفاظت کیلئے حکومت پنجاب کے واضع کردہ طریقہ کار کو اختیار کرنا ہوگا۔
ایک اور عہدیدار نے جانب سے اشارہ کیا گیا ہے کہ حکومت پنجاب نے رمضان میں دکانوں کو جزوی طور پر کھولنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔
تاہم حکومت نے ان کے اوقات کار کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ تجارتی براردی حکومت پر دباؤ بڑھا رہی ہے کہ لاک ڈاؤن کو ہٹایا جائے جس کے لئے وہ تمام تر تدابیر کو اختیار کرنے کیلئے تیار ہے۔واضح رہے اس سے قبل حکومت پنجاب کی جانب سے یکم مئی تک توسیع کرنے پر غور کیا جا رہا تھا ۔ ذرائع کا کہن تھا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے سرکاری دفاترمیں کام کی مشروط اجازت اور ایکسپورٹ سے منسلک مزید صنعتوں کو کام کی اجازت دیئے جانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے جبکہ تجویز وفاقی حکومت کو پیش کر دی گئی ہے۔
وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں مزید بتایا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن میں توسیع کے بعد جن سرکاری دفاتر میں کام کرنے کی اجازت دی جائے گی ، اس محکمے کےسربراہ پر یہ لازم کر دیا جائے گا کہ وہ اپنی انتظامیہ میں سے 3 سے زیادہ افراد کو ایک جگہ اکٹھا نہ ہونے دیں اور تمام حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے ۔