ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویزکے بعد امریکیوں نے کورونا سے بچنے کیلئے زہر پینا شروع کردیا

واشنگٹن : امریکی صدر کی تجویزکے بعد امریکیوں نے کورونا وائرس سے بچنے کیلئے زہر پینا شروع کردیا۔ تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا کہ ہم ڈس انفیکٹڈ لیکویڈ کو جسم میں انجیکشن کے ذریعے سے لگانے کی کوشش کریں گے۔ پوئزننگ کنٹرول سینٹر کے مطابق گزشتہ سال کی نسبت رواں سال زہر پینے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

جس کی وجہ کورونا وائرس سے بچنے کیلئے ڈس انفیکٹڈ لیکویڈ پینا تھا ۔ امریکی صدر نے اپنے بیاں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جسم میں ڈس انفیکٹڈ لیکویڈ داخل کرنے کا بیان ایک سوال کے جواب میں دیا تھا ، میں کوئی ڈاکٹر نہیں ہوں ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی پیدا ہونےوالے صورتحال میں زہر پینے والے افراد میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

طاقت ور پوسٹ پر بیٹھے شخص کا بیان لوگ سنتے ہیں اس لئےزہر پینے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح سے ڈس انفکشن لیکویڈ پینے سے انسان کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے،

یہ بات بھی قابل غور رہے کہ امریکی صدر اس سےقبل کورونا وائرس سے بچاؤکیلئے ملیریہ کی دوائی تجویز کی تھی۔ بعدازاں تحقیقاتی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ کلوروکوئین کورونا کے خلاف کارآمد نہیں ہے بلکہ ا س سے اموات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حوالے سے خوشخبری سنائی تھی کہ یہ دوائی کورونا وائرس کے علاج میں موثر ثابت ہوئی تھی، ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد دنیا بھر کے ہسپتالوں میں کلوروکوئین کے ٹرائلز کا آغاز کر دیا گیا تھا۔لیکن اب نئی تحقیق نے ا س دوائی کے موثر اثرات کی نفی کر دی ہے۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے