برطانوی کمپنی، کورونا کے خلاف ہر ماہ 10 لاکھ ویکسین بنانے کے لیے پرامید

لندن: برطانیہ کے ممتاز سائنسدانوں نےکورونا وائرس کے خلاف ایک ویکسین تجویز کی ہے جس کے بعد ایک کمپنی نے امید ظاہر کی ہےکہ اگلے ماہ سے وہ ماہانہ 10 لاکھ ویکسین بنانے کی کوشش کرے گی۔

کوبرا بائیلوجکس نامی کمپنی نے کہا ہے کہ اس ویکسین کو ChAdOx1 nCoV-19 کا نام دیا گیا تھا اور اس پر اہم ابتدائی کام آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے انجام دیا تھا۔ کمپنی کے سربراہ پیٹر کولمین نے کہا کہ کمپنی ویکسین کی افادیت کی ذمے دار نہیں کیونکہ اس نوعیت کا سارا کام آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اس منصوبے میں اب بھی بہت سے خطرات اور خدشات حائل ہیں۔

تاہم انہوں نے بتایا کہ مئی کے وسط تک 200 لیٹر کے لگ بھگ ویکسین بنائی جاسکے گی اور مزید کامیابیوں کی صورت میں یہ استعداد بڑھا کر ماہانہ 10 لاکھ ویکسین تک پہنچائی جاسکے گی۔

اگرچہ 200 لیٹر ویکسین طبی آزمائشوں کے لیے بہت ہے لیکن کمپنی چاہتی ہے کہ وہ کمرشل پیمانے پر اسے تیار کرے اور کامیاب ادویاتی بیچ کو بڑھا کر 20 لاکھ ویکسین تک لے جاسکے۔ لیکن یاد رہے کہ اب بھی ویکسین فیز ون ٹرائل میں ہے یعنی آزمائش کے ابتدائی ترین مرحلے میں ہے۔ عموماً فیز تھری ٹرائل کے بعد ہی کسی ویکسین کی اجازت دی جاتی ہے۔

دوسری جانب برطانوی کمپنی ایسٹرا زنیکا بھی اس دوڑ میں شامل ہے اور وہ بھی آکسفورڈ کے ماہرین کی تحقیق پر اکتفا کررہی ہے۔ لیکن اس کمپنی کا دعویٰ ہے کہ پہلے وہ طبی آزمائشوں کے نتائج کا انتظار کرے گی۔ لیکن کوبرا بائیلوجِکس اور ایسٹر زنیکا کے درمیان اس مرحلے پر بھی تعاون جاری ہے اور ویکسین سازی پر باقاعدہ ایک کنسورشیئم بھی بنادیا گیا ہے۔

بعض ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ ایسٹرازنیکا کی پیش رفت اس سال جولائی تک متوقع ہے۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے