آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن کو کھول رہے ہیں، عمران خان
اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اب ہمیں آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن کو کھولنا ہے،لاک ڈاؤن سے غریب اور مزدور طبقہ بڑا متاثر ہے،لاک ڈاؤن کھولنے کیلئے شرائط رکھ رہے ہیں، اگر لوگوں نے ایس اوپیز پر عمل نہ کیا تو کورونا پھر پھیل سکتا ہے، ٹائیگرفورس لوگوں کو ایس اوپیز سے متعلق آگاہ کرے گی۔
انہوں نے ٹائیگرفورس کے رضا کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستا ن کے سامنے بڑا چیلنج کورونا وائرس ہے، دنیامیں کورونا سے نمٹنے کیلئے لاک ڈاؤن کرنا پڑا، ایسے اقدامات پچھلے 100سال میں نہیں اٹھائے گئے، ہمارے ملک میں لاک ڈاؤن کے منفی اثرات پڑے، دیہاڑی دار ، مزدور طبقہ اس لاک ڈاؤن سے شدید متاثر ہوا۔
ہمارا ملک پہلے ہی ترقی پذیر ہے، اب برطانیہ جیسے ملک نے بھی رضاکاروں کی ٹیم بنانے کی اپیل کی ہے، برطانیہ میں اڑھائی لاکھ لوگوں نے رجسٹرڈ کروایا۔
کیونکہ ہماری انتظامیہ اکیلی کچھ نہیں کرسکتی، اس لیے ہم نے رضا کاروں فورس بنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال کیلئے پیسے اکٹھے کیے، بہت زیادہ پیسا اکٹھا کرنا تھا، تو میں نے سکول کے بچوں کو اپنے ساتھ لیا، میں نے عمران ٹائیگرفورس بنائی۔
ہم نے اتنا پیسا اکٹھا کیا کہ پاکستان کا پہلا کینسر کا ہسپتال بنایا، اب پاکستان میں ستر فیصد لوگوں کا فری علاج کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب ہم نے آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن کو کھولنا ہے، کیونکہ بہت زیادہ لوگ لاک ڈاؤن سے متاثر ہیں، لوگوں کی نوکریاں چلی گئیں، دیہاڑی داروں کا روزگار چھین گیا۔ ہم لاک ڈاؤن کھولنے کیلئے شرائط رکھ رہے ہیں، اگر لوگوں نے ایس اوپیز پر عمل نہ کیا تو کورونا پھر پھیل سکتا ہے، جس سے ہمیں پھر لاک ڈاؤن کی طرف جانا پڑے گا۔
اس لیے رضاکاروں کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کو گلی محلوں میں آگاہ کریں کہ ایس اوپیز کیا ہیں؟ مساجد ، دکانیں، یوٹیلٹی اسٹورز پر جاکر لوگوں کو بتائیں کہ ایس اوپیز کیا ہیں۔ ویسے تو فیکٹریوں میں مالکان کی ذمہ داری ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ٹائیگرز فورس کا کام پیسا اکٹھا کرنا نہیں ہے، بلکہ ٹائیگرز فورس کا کام انتظامیہ کے ساتھ مل کربطور رضاکار کام کرنا ہے۔