فرانس میں چین سے قبل کورونا شروع ہونے کا انکشاف

فرانس : فرانس میں چین سے قبل ہی کورونا شروع ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق عام طور پر یہ تاثر ہے کہ کورونا وائرس سب سے پہلے چین کے شہر ووہان میں دسمبر 2019 کے وسط میں شروع ہوا۔تاہم بعد میں چینی حکام کی جانب سے کی جانے والی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ کورونا کی بیماری چین میں دسمبر میں نہیں بلکہ ممکنہ طور پر 17 نومبر 2019 کو سامنے آئی۔

لیکن زیادہ تر ماہرین اور چینی حکام کا بھی خیال ہے کہ چین میں کورونا وائرس کا اصل آغاز 31 دسمبر 2019 کے بعد ہوا۔یورپی ملک فرانس کے ڈاکٹر کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر کورونا وائرس کی بیماری چین سے قبل ہی فرانس میں شروع ہو چکی تھی یا پھر فرانس میں بھی اس وقت جس وقت چین میں شروع ہوئی۔

ریڈیو فرانس انٹرنیشنل کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس کے نواحی علاقے سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر نے دعوی کیا ہے کہ ممکنہ طور پر فرانس میں کورونا وائرس دسمبر2019 میں ہی شروع ہوچکا تھا۔

فرانس نے جنوری 2020ء کے آخر میں اپنے ہاں پہلے کورونا وائرس کی تصدیق کی تھی ،فرانس وہ پہلا یورپی ملک بنا تھا جہاں کورونا کی تصدیق کی گئی جبکہ فرانس ہی یورپ کا وہ پہلا ملک تھا جہاں کورونا کے باعث پہلی موت 15 فروری کو ہوئی۔ہلاک ہونے والے شخص نے بیماری میں مبتلا ہونے سے قبل چینی شہر ووہان کا دورہ کیا تھا لیکن اب ایک فرانسیسی ڈاکٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ دراصل وہاں پر کرونا وائرس دسمبر2019 میں ہی شروع ہوچکا تھا۔

ڈاکٹر یویس کوہن میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کی تفتیش کے مطابق فرانس میں کورونا کا پہلا کیس 27 دسمبر کو سامنے آیا ،یعنی کے چین کے کورونا کی 30 دسمبر کو تصدیق کیے جانے سے بھی تین دن قبل سامنے آیا۔ان کا مزید کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی ٹیم کے دیگر ارکان کے ساتھ دو مختلف اسپتالوں میں 24 ایسے مریضوں کا معائنہ کیا جن میں ایسی علامات تھیں جنہیں بعد میں کورونا کی علامات کہا گیا۔

ان مریضوں میں اس وقت بے نام بیماری کی تصدیق 27 دسمبر کو ہوئی تھی تھی۔ڈاکٹر کے مطابق انہیں یقین ہے کہ انہوں نے جن مریضوں کو دیکھا انہیں کوروما ہی تھا تاہم اس وقت ماہرین کو اس بیماری کا علم نہیں تھا جس کی وجہ سے ان میں مرض کی تصدیق نہیں ہوسکی۔فرانسیسی ڈاکٹر کی جانب سے یہ دعویٰ اس وقت سامنے آیا ہے جب ہانگ کانگ کی ایک یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ فرانس میں کورونا کسی دوسرے ملک سے نہیں آیا۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے