چوہوں کی بنائی ہوئیں پینٹنگز ہاتھوں ہاتھ فروخت
لندن: چوہوں کی تیارکردہ ننھی منی پینٹنگ تیزی سے مقبول ہورہی ہیں اور انہیں فروخت کرنے والی خاتون خاصی دولت مند بھی ہوچکی ہیں۔
چوہے حقیقت میں بہت ذہین اور باکمال ہوتے ہیں اور اسٹیف ٹو گڈ نامی خاتون نے ان کی مدد سے فنِ مصوری کا ایک کاروبار شروع کیا ہے۔ لیکن اس کا آغاز ایک پالتو چوہے کی موت سے ہوا۔ بیمار چوہا اسٹیف کو بہت عزیز تھا لیکن وہ دورانِ علاج مرگیا ۔ مرنے سے قبل خاتون نے اس کے پنچوں کو رنگوں میں ڈبوکر ان کے نقوش ایک کاغذ پر اتارلیے۔ اس کے بعد انہیں خیال آیا کہ یہ کام زندہ چوہوں سے بھی لیا جاسکتا ہے۔
اس کے بعد انہوں نے چھوٹے چھوٹے کینوس تیار کئے اور چوہوں کو پیروں کو رنگوں میں ڈبوکر انہیں مصوری کے نقوش چھاپنے کی تربیت دی۔ اس کے بعد چوہوں نے دھڑا دھڑ رنگ برنگی شاہکار تخلیق کئے ۔ اب ایٹسی اور دیگر ویب سائٹ پر چوہوں کے بنائے ہوئے شاہکار تیزی سے فروخت ہورہے ہیں۔ لوگ انہیں جانوروں کے تیارکردہ شاہکار قرار دے رہے ہیں۔
ان کے پاس 12 مصور چوہوں کی ایک فوج ہے لیکن پہلے وہ انہیں پالتواور دوست سمجھتی ہیں اور اس کےبعد انہیں مصور قرار دیتی ہیں۔ اسٹیف کہتی ہے کہ بعض چوہے اب مہارت میں بہت آگے بڑھ گئے ہیں اور انہیں پینٹرکہا جاسکتا ہے۔ یہ چوہے خوبصورت منی ایچر پینٹنگ بناسکتے ہیں۔
اسٹیف نے کہا کہ ہر ہفتے انہیں نئے آرڈر مل رہے ہیں اور ان کے چوہے پینٹنگ بنا رہے ہیں تاہم وہ اپنے پالتو جانوروں پر زیادہ بوجھ نہیں ڈالتیں۔