صرف ایک ڈالر کورونا ٹیسٹ کی افریقہ میں آزمائش جاری
ڈاکار: افریقہ میں صرف ایک ڈالر کی کورونا ٹیسٹ کٹ آزمائشی مراحل سے گزرہی ہے جو استعمال میں بھی بہت آسان ہے۔
اس ٹیسٹ کٹ کو سینیگال کے پاسچر انسٹی ٹیوٹ میں آزمایا جارہا ہے جو ڈاکار شہر میں واقع ہے۔ ایک ڈالر ٹیسٹ برطانوی کمپنی مولوجک نے تیار کیا ہے جو استعمال میں عین حمل کے ٹیسٹ کی طرح آسان ہے۔ تاہم اس میں انسانی تھوک کے نمونے رکھے جاتے ہیں۔ پاسچر انسٹی ٹیوٹ کے مطابق اگر ابتدائی نتائج حوصلہ افزا نکلتے ہیں تو اسے تجارتی پیمانے پر تیار کیا جاسکے گا۔
پاسچر انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ امادوسال، کے مطابق کورونا ٹیسٹ کٹ بطورِ خاص افریقی ممالک کے لیے بنائی گئی ہے۔ توقع ہے کہ روزانہ 500 سے 1000 ٹیسٹ کئے جائیں گے جس کے لیے جدید تجربہ گاہ کی ضرورت نہیں رہے گی ۔ کامیابی کی صورت میں سالانہ 40 لاکھ ٹیسٹ کٹس تیار کرنا ممکن ہوگا۔
اس وقت کورونا وائرس کو پولی مریز جین ری ایکشن (پی سی آر) تکنیک کے ذریعے شناخت کیا جارہا ہے۔ اس عمل میں بہت وقت اور اخراجات صرف ہوتے ہیں اور مہنگے ترین آلات کی ضرورت پیش آتی ہے۔ لیکن صرف 150 روپے والی دستی کٹ انسانی جیب میں سماسکتی ہے۔
مولوجِک کمپنی کے مرکزی سائنسداں جو فشے کہتے ہیں کہ روایتی ٹیسٹ پوری دنیا کے بس میں نہیں اس لیے غیرمنافع بخش انداز میں نئی ٹیسٹنگ کٹس تیار کی گئی ہیں جن کی بدولت کہیں بھی کسی بھی جگہ ٹیسٹ کئے جاسکتے ہیں۔ دوسری جانب دیگر ماہرین نے ایک ڈالر کورونا ٹیسٹ کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ لیکن ساتھ ہی خبردار بھی کیا ہے کہ اس کی افادیت جانچنے کے لیے بہت سارے ٹیسٹ انجام دینا ہوں گے۔