عوام کے درمیان فاصلہ رکھنے کے لیے ’روبوٹک کتوں‘ کا استعمال
سنگاپور: یہ کتا نہ ہی کاٹتا اور بھونکتا ہے، کیونکہ اسے سنگاپور میں لوگوں کو سماجی فاصلہ رکھنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
سنگاپور نے حال ہی میں بعض روبوٹک کتوں کو تجرباتی طور پر پارکوں اور مصروف جگہوں پر تعینات کیا ہے۔ پیلے اور سیاہ رنگت والے پھرتیلے کتے میں خاتون کی آواز میں ریکارڈنگ چل رہی ہے جس میں کہا جارہا ہے کہ سنگاپور کو تندرست رکھنے کےلیے اپنے اطراف میں لوگوں سے ایک میٹر کا فاصلہ رکھئے، آپ کا شکریہ۔
واضح رہے کہ یہ کتے امریکی فرم بوسٹن ڈائنامِکس نے تیار کئے ہیں جسے سنگاپور لوگوں کو فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ اس تجربے کو کئی افراد نے سراہا ہے جبکہ بعض افراد نے اس پر تنقید بھی کی ہے۔ حکومتِ سنگاپور نے جمعےکے روز باضابطہ طور پر اس کا اعلان کرتے ہوئے پہلے مرحلے میں اسے ایک پارک میں بھیجا ہے
اسپاٹ نامی کتا دو میل کے علاقے میں گشت کرتا رہتا ہے۔ اسے سنگاپور کے بشن اینگ مو کائیو پارک میں دیکھا جاسکتا ہے جو ایک بڑا اور مشہور پارک بھی ہے۔ حکومت کے مطابق روبوٹ کتا دو ہفتے تک ماحول میں رہے گا اور اگر یہ تجربہ کامیاب ہوجاتا ہے تو اسے مزید روبوٹ چوپائے سنگاپور میں استعمال کئے جائیں گے۔
اسپاٹ روبوٹ میں خاص سینسر اور کیمرے لگے ہیں جو اسے ٹکرانے اور لوگوں کے درمیان الجھنے سے بچاتے ہیں۔ پھر اس کی رفتار اتنی مدھم رکھی گئی ہے کہ لوگ اس سے خوف محسوس نہیں کرتے تاہم یہ اپنی ریکارڈ شدہ اپیل بار بار سناتا رہتا ہے کہ اپنی صحت کے لیے ایک دوسرے سے فاصلہ ضرور رکھیں۔
حکومتِ سنگاپور نے کہا ہے کہ اس دوران کسی بھی مردوزن کا ذاتی ڈیٹا یا تصویر نہیں لی جائے گی اور کیمروں کو کسی کی شناخت کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سنگاپور حکومت نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے انتہائی سخت اقدامات کئے ہیں جہاں اب تک 200 سے زائد کیس سامنے آئے ہیں۔ تاہم اس کے باوجود حکومتِ نے ہزاروں افراد کے ٹیسٹ لیے ہیں۔