بزرگ افراد میں مضبوط باہمی تعلق جسمانی ورزش کو بڑھاتے ہیں
ہوائی: ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ بزرگوں سے قریبی تعلقات اور گرم جوشی کئی طرح سے ان کی صحت کے لیے بہترین ثابت ہوتے ہیں۔
اس مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ اگر بوڑھے افراد سے تعلقات دیرینہ ہوں ، مضبوط ہوں اور خبرگیری کا باقاعدہ نظام مرتب ہوتو بزرگ اپنی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اپنی صحت کا خیال رکھتے ہیں۔ اسی بنا پر ہلکی ورزش اور جسمانی مشقت کی جانب راغب ہوتے ہیں جو ان کے لیے بہت ضروری ہوتی ہے۔
یہ سروے امریکا میں یونیورسٹی آف ہوائی نے کیا ہے جس کی تفصیلات جرنل آف ایجنگ اینڈ فزیکل ایکٹویٹی میں شائع ہوئی ہے۔ اس میں مرکزی محقق شیویل نے درمیانی آمدنی والے بزرگ افراد کو مطالعے میں شامل کیا ہے جس میں برازیل، کولمبیا اور البانیہ کے ایسے 1190 افراد کو شامل کیا گیا ہے جن کی عمریں 65 سے 74 برس تک تھیں۔
مطالعے کا مقصد یہ تھا کہ کس طرح بزرگ افراد کے باہمی تعلقات انہیں ہلکی یا شدید درجے کی ہفتہ وار 150 منٹ کی ورزش یا مشقت تک لے جاسکتے ہیں۔ رپورٹ میں یہ زور بھی دیا گیا ہے کہ کورونا وبا کے اس ماحول میں بھی بزرگ افراد سے تعلق رکھا جائے تاکہ وہ ورزش اور جسمانی سرگرمی جاری رکھ سکیں۔ عمر کے اس حصے میں بوڑھے افراد سے مضبوط تعلقات ان کی صحت پر بہترین اثرات مرتب کرتے ہیں۔
ماہرین نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ بالخصوص بزرگ خواتین کے پاس وقت گزارا جائے خواہ وہ ماں ہویا قریبی اقربا میں شامل ہوں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ خواتین ڈپریشن کے غلبے میں آسانی سے آجاتی ہیں۔ اگر اسی تعلقات کے ساتھ ساتھ انہیں چہل قدمی کرنے کو کہا جائے تو غالباً وہ اس پر عمل کرسکتی ہیں۔
مجموعی طور پر اس سروے سے معلوم ہوا ہے کہ بزرگوں کی تنہائی انہیں مزید متاثر کرتی ہے اس لیے انہیں وقت دینا بہت ضروری ہے۔