روسی سائنسدانوں نے کورونا وائرس کی کمزروی تلاش کر لی
ماسکو : روسی سائنسدانوں نے کورونا وائرس کی کمزروی تلاش کر لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق روس کی ایک ریسرچ کمپنی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے کورونا وائرس کی کمزوری تلاش کر لی ہے۔ پیش کردہ رپورٹ کے مطابق کمرے کے درجہ حرارت والےپانی سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو درحقیقت قابو کیا جاسکتا ہے، معمولی درجہ حرارت کے پانی میں کورونا وائرس کے 90 فیصد زرے 24 گھنٹوں میں مر جاتے ہیں جبکہ 99.9 فیصد ذرے 72 گھنٹوں میں مرجاتے ہیں۔
سائنسدانوں نے اپنی اس تحقیق کی بنیاد پر کہا ہے کہ ابلا ہوا پانی کورونا کے ذروں کو ختم کرنے میں کارآمد ہو سکتا ہے۔ سپتنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کلورین ملا پانی بھی کورونا وائرس کے خلاف بہت زیادہ مؤثر ہےاور اسے فوری طور پر مار دیتا ہے۔
تحقیق میں بات سامنے آئی کہ کورونا وائرس کلورین ملے پانی اور سمندری پانی میں اگرچہ کچھ دیر زندہ رہا مگر اس دوران بھی وہ پھیل نہیں سکا۔
خیال رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن گزشتہ روز روس نے کورونا ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز مکمل کرنے کا دعویٰ کردیا تھا۔ روسی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ آزمائشی ٹرائلز کے بعد ویکسین کو رجسٹرڈ کروانے کی جہدوجہد کررہے ہیں، اکتوبر میں بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن کی مہم چلائی جائے گی۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق روس کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ کورونا ویکسین کے اساتذہ اور ڈاکٹروں پر کلینیکل ٹرائلز کے بعد کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے اکتوبر میں بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن کی مہم کی تیاری کرلی گئی ہے۔
روسی وزیرصحت کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ماسکو میں سرکاری ریسرچ سینٹر گامالیہ انسٹی ٹیوٹ (Gamaleya Institute) نے اس ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز مکمل کر لیے ہیں۔ اب ویکسین کو رجسٹرڈ کروانے کیلئے کام کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب نامعلوم ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ روس کی پہلی ممکنہ ویکسین رواں ماہ اگست میں منظور ہوجائے گی۔ اس پر ماہرین نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ روس قومی وقار جیتنے کیلئے ویکسین تیار کرنے کیلئے بہت تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔