سرخ مرچ کا مرکب پھیپھڑوں کے سرطان میں مفید قرار
مرچوں کو ترشی دینے والا ایک کیمیکل کیپسیسِن جہاں دیگر بہت سے فوائد رکھتا ہے وہیں اب معلوم ہوا ہے کہ یہ پھیپھڑوں میں کینسر کی رفتار کو سست کرسکتا ہے اورسرطانوی خلیات کی بے تحاشہ تقسیم کو روکتا ہے۔ تجربہ گاہ میں کینسر کے خلیات کو روکنے میں کیپسیسِن کی افادیت سامنے آئی ہے۔
مرچ کو مرچیلا بنانے والے اس مرکب پرمارشل یونیورسٹی کی ڈاکٹر پیالی داس گپتا نے اپنی لیبارٹری میں اس پر کئی تجربات کئے ہیں۔ تجربہ گاہی ڈشوں میں ڈاکٹر پیالی داس نے پھیپھڑے کے سرطان کے خلیات (سیلز) لے کر ان پر کیپسیسِن آزمایا تو سرطانی خلیات پہلے مرحلے پر رک گئے جسے میٹا اسٹیٹس کہتے ہیں یعنی اسی مرحلے پر کینسر کا پہلا حملہ شروع ہوتا ہے۔
اگلے مرحلے میں انہوں نے پھیپھڑے کے سرطان سے بیمار چوہے کو کیپسیسِن دی تو دوسروں کے مقابلے میں ان کے پھیپھڑوں میں میٹااسٹیٹک کینسر کے خلیات بہت کم پائے گئے۔
مزید تفصیلات سے معلوم ہوا کہ یہ مرکب ایس آر سی پروٹین کو روکتا ہے جو کینسر کے خلیات کو بڑھانے، پھیلانے اور زندہ رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
’ ہمارے تجربات سے ظاہر ہوا ہے کہ کیپسیسِن براہِ راست ایس آر سی کو بلاک کرتا ہے اور یوں اس کی رفتار بہت سست ہوجاتی ہے۔ اسی بنا پر کینسر کو پہلے مرحلے پر روکنے والی میٹااسٹیٹک تھراپی پر کام کیا جاسکتا ہے جو ایک انوکھا اور بالکل نیا طریقہ ہوگا،‘ ڈاکٹر پیالی داس نے کہا ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل کیپسیسِن کو موٹاپا کم کرنے میں بھی مؤثر دیکھا گیا ہے۔
کیپسیسِن کا استعمال معدے کی گرانی، جلن اور آنتوں کی سوزش کی وجہ بن سکتا ہے۔ تاہم ماہرین پرامید ہیں کہ وہ اسے دیگر طریقہ ہائے علاج کے ساتھ استعمال کرکے کئی اقسام کے سرطان کو محدود کرکے لوگوں کو شفا بھی دے سکیں گے کیونکہ یہ سرطان دھیرے دھیرے آنتوں، جگر، ہڈیوں اور دماغ تک بھی پہنچ جاتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سے قبل کیپسیسِن ٹرپل نگیٹو بریسٹ کینسر کے لیے بھی مفید ثابت ہوا ہے۔ اس کے علاوہ بڑی آنت کے سرطان میں بھی اس کی افادیت سامنے آئی ہے۔