کووڈ ویکسین پرقوم پرستی؛ اقوام متحدہ نے خبردارکردیا
نیو یارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردارکرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھرمیں کووڈ ویکسین پرقوم پرستی عروج پر پہنچ چکی ہے جس سے غریب ممالک کے متاثرہونے کا خدشہ ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس کا کووڈ ویکسین سے متعلق کہنا ہے کہ دنیا بھرمیں ویکسین پرقوم پرستی اپنے عروج پرپہنچ رہی ہے جس سے خدشہ ہے کہ امیرممالک کے ایسا کرنے کرنے غریب ممالک تک یہ ویکسینیشن نہیں پہنچ پائے گی۔
انتونیوگوتریس نے کہا کہ کورونا کی ویکسین کی رسائی پوری دنیا تک ہونی چاہیئے، یہ کسی خاص ممالک کے لیے نہیں بلکہ عالمی عوام کی بھلائی کے لیے ہے، بالخصوص افریقہ کے لیے جہاں اس کی سب سے زیادہ اس ویکسین کی ضرورت ہے۔
’کوویسک‘ پروگرام کے پیش نظریواین سیکریٹری جنرل نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سے اپیل کی کہ وہ اگلے 2 ماہ میں 4.5 بلین ڈالر فراہم کرے جس سے دنیا کے غریب ترین لوگوں کوکورونا وائرس کی ویکسین خریدنے اورفراہم کرنے میں مدد ملے۔
ویکسین معاہدہ ’کوویسک‘
ویکسین معاہدہ کا نام ’کوویسک‘ ہے جس کی مدد سے ویکسین کی 70 کروڑخوراکیں 92 ترقی پذیرممالک میں تقسیم جائیں گی۔
یواین سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ اس ویکسین سے حقیقی امید ہے کہ صحت عامہ کے دیگراقدامات کے ساتھ ویکسین وبائی بیماریوں پرقابو پانے میں مددگار ثابت ہوگیجس کی رسائی سب تک ہونی چاہیئے۔
پیپلز ویکسین الائنس کا امیرممالک پرکووڈ ویکسینز کوذخیرہ کرنے کا الزام
دوسری جانب ایمنیسٹی انٹرنیشنل، آکسفیم، اور گلوبل جسٹس ناؤ پرمشتمل نیٹ ورک ’پیپلز ویکسین الائنس‘ نے دنیا کے امیر ترین ممالک پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ کووڈ -19 کی ویکسینز ذخیرہ کررہے ہیں جس کے باعث غریب ممالک ایک لمبے عرصے تک کورونا ویکسین سے مستفید نہیں ہوسکیں گے اور70 ترقی پذیر ممالک اپنی آبادی میں ہر 10 میں سے ایک شخص کو ہی ویکسین لگا پائیں گے۔