’سات دفعہ پارلیمنٹ کا ممبر بنا اور صرف 81 کروڑ کا کیس بنایا؟ کچھ نکال تو لیتے‘

لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ آصف نے کہا ہے کہ میں 7 دفعہ پارلیمنٹ کا ممبر بنا اور نیب نے کیس صرف 81 کروڑ کا بنایا کچھ نکال تو لیتے۔ تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر انہوں نے کہا کہ پہلے راولپنڈی میں انکوائری بھگتی ہے اور اب لاہور میں شروع کر دی گئی یہ سب کچھ وزیراعظم عمران خان کے کہنے پر کیا جا رہا ہے ، 2018ء میں پہلی پیشی نیب پنڈی میں بھگتی، نیب حکام اپنی تاریخ درست کریں، 2020ء میں میرے خلاف کوئی کارروائی کا آغاز نہیں کیا گیا یہ تمام کیس بے بنیاد ہے، کیوں کہ میرے خلاف کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے۔

بتایا گیا ہے کہ عدالت نے اثاثہ جات کیس میں احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا، تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے ایڈمن جج جوادالحسن نے کیس کی سماعت کی، نیب حکام نے عدالت سے ملزم کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ 23 جون 2020ء کو انکوائری کا آغاز کیا گیا، خواجہ آصف کو متعدد مواقع دیے گیے لیکن وہ مطمئن نہیں کر سکے۔

خواجہ آصف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میں نے وہ تمام ریکارڈ فراہم کیا جو مانگا گیا، عدالت نے کہا کہ جب گرفتار کیا ہے تو تفتیش تو کرنے دیں، عدالت نے خواجہ آصف کو فیملی اور وکلا سے ملاقات اور گھر کا کھانا فراہم کرنے کا حکم بھی دیا۔ یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو(نیب) نے مسلم لیگ ن کے سینئیر رہنما اور سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کو اسلام آباد میں احسن اقبال کے گھر سے گرفتار کیا تھا ، نیب نے خواجہ آصف کو اثاثہ جات کیس میں گرفتار کیا گیا ہے ،
خواجہ آصف کو طلب کیا تھا لیکن وہ ثبوت نہ دے سکے ، گزشتہ روز اسلام آباد کی احتساب عدالت نے خواجہ آصف کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کیا تھا، نیب نے خواجہ آصف کے 2 روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا کی تھی جسے جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے عدالت نے ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کیا اور لاہور میں متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے