انصاف نہ ملا تو قیامت کے دن عمران خان کا گریبان پکڑوں گا
اسلام آباد :اسلام آباد میں 22 سالہ نوجوان اسامہ ستی پولیس گردی کا شکار ہو گیا،اسامہ کی اچانک موت سے ان کا گھر گہرے غم سے نڈھال ہیں،اہلخانہ تاحال یقین نہیں کر رپا رہے کہ اسامہ اب اس دنیا میں موجود نہیں ہے۔اسامہ ستی کے والدین بھی صدمے کی کیفیت میں ہیں۔ان کے اہلخانہ اور دوستوں کی جانب سے احتجاج بھی کیا جا رہا ہے۔
اسامہ ستی کے والد کا نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں کہنا ہے کہ اسامہ کی والدہ بہت صابر ہے لیکن کبھی کبھار جذبات چھلک پڑتے ہیں۔وہ بیٹے کی جدائی برداشت نہیں کر سکتی لیکن پھر بھی صبر کیا ہوا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں ڈھائی سال سے عمران خان کے قصیدے پڑھ رہا تھا ابھی بھی مجھےامید ہے کہ عمران خان مجھے انصاف دلائیں گے۔
جب بابر اعوان میرے پاس آئے تو کہا کہ آپ وزیراعظم کے لیے کوئی پیغام دینا چاہتے ہیں۔
میں یہی پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اگر مجھے انصاف نہ ملا تو میں قیامت کے دن بیٹے کو مارنے والے پانچ لوگوں کو چھوڑ کر عمران خان کا گریبان پکڑوں گا۔ واضح رہے کہ سری نگر ہائی وے پر اسلام آباد پولیس نے فائرنگ کرکے 21 سالہ نوجوان کو قتل کردیا تھا ، پولیس ذرائع کے مطابق رات کو فون پر کال موصول ہوئی تھی کہ گاڑی میں سوار ڈاکو شمس کالونی کے علاقے میں ڈکیتی کی کوشش کر رہے ہیں جس کے بعد اے ٹی ایس پولیس اہلکاروں نے مشکوک گاڑی کا تعاقب کیا،
اے ٹی ایس اہلکاروں نے مشکوک گاڑی کو روکنے کی کوشش کی تو ڈرائیور نے گاڑی نہ روکی جس پر پولیس نے گاڑی کا تعاقب کیا اور نہ روکنے پر گاڑی کے ٹائروں پر فائر بھی کئے، گاڑی کی ونڈ سکرین پر بھی گولیوں کے نشانات پائے گئے۔
آئی جی اسلام آباد میں وقوعہ کا نوٹس لے لیا جب کہ اس معاملے میں پانچ اے ٹی ایس اہلکاروں کو بھی گرفتار کر لیا گیا ، پانچ اہلکاروں کو گرفتار کر کے تھانہ رمنا منتقل کیا گیا۔