رنگ گورا کرنےوالی کریموں کے مضر اثرات
ہمارے ہاں نوجوان طبقہ رنگ گورا کرنے کے جنون میں مبتلا ہے ۔ اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ کالج اور یونیورسٹی کی بیشمار لڑکیاں تین چار کریمیں ملا کر چہرے پر لگاتی ہیں جس سے ان کا رنگ کافی حد تک صاف بھی ہو جاتا ہے ۔ عام طور پر آرچی ، بیٹنوویٹ اور سٹلیمنز وغیرہ کو ملا کر کریموں کا مکسچر بنایا جاتا ہے ۔ ابتدا میں یہ کریمیں رنگت کو گورا کر دیتی ہیں تاہم ایک لمبے عرصے تک ان کریموں کا متواتر استعمال چہرے پر بال نکلنے ، جلد پر دھبے پڑنے اور دیگر جلدی مسائل کا سبب بنتا ہے ۔ چہرے کی جلد سکڑنے لگتی ہے اور خشکی کاشکارہوگر قبل از وقت جھریاں پڑنے لگتی ہیں ۔
ان خواتین کو چاہیے کہ مختلف کیمیائی کریموں کے استعمال کے بجائے دیسی نسخے استعمال کریں ۔ ان کے جلد پر کوئی منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے ۔ اس ضمن میں ایلوویرا کا گودا سب سے بہترین ہے۔ ایلوویرا کا گودا چہرے کی جلد کو خشک ہونے ، سکڑنے اور جھریاں پڑنے سے محفوظ رکھتا ہے ۔ چہرے کی جلد بہت حساس ہوتی ہیں ۔ لہذا سنی سنائی باتوں پر یقین کر کے کوئی بھی الٹی سیدھی کریم استعمال نہ کریں ۔ رنگ گورا کرنے والی کریمیں اگر اتنی ہی مفید ہوتیں تو آج کوئی بھی سانولا یا کالا نظر نہ آتا ۔ یہ سب کہنے کی باتیں ہیں اپنا وقت اور پیسہ برباد نہ کریں ۔