زرداری تحریک عدم اعتماد کے خواہاں، نواز شریف اور مولانا مخالف نکلے
اسلام آباد : نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن اور جے یو آئی ف وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد بارے واضح نہیں ہیں۔نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن نے اپنے تحفظات سے آصف زرداری کو آگاہ کر دیا ہے جب کہ لانگ مارچ بارے مشاورت جاری ہے۔ابتدائی طور پر مارچ اور اپریل میں حکومت کے خلاف لانگ مارچ اور اسلام آباد میں دھرنا تجویز کیا گیا ہے۔
اس بارے پی ڈی ایم کے آج ہونے والے اجلاس میں غور و خوض ہو گا۔آج کے اجلاس میں تحریک عدم اعتماد تجویز کیا گیا ہے،اس بارے پی ڈی ایم کے آج ہونے والے اجلاس میں غور و غوض ہو گا۔آج کے اجلاس میں تحریک عدم اعتماد کے بارے میں ن لیگ اور جے یو آئی اپنے موقف کے حق میں دلائل دیں گی۔اور الیکشن کمیشن کے سامنے دھرنا، احتجاج سمیت میڈیا سے گفتگو کے پروگرام کو ترتیب دیا جائے گا۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ آصف زرداری پنجاب ، بلوچستان اور مرکزی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے موقف پر بدستور قائم ہیں لیکن نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن تاحال راضی نہیں۔انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کا آپشن ناکامی کی صورت پی ڈی ایم کے خلاف ہو گا۔چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی مثال موجود ہے کہ اپوزیشن واضح اکثریت کے باوجود الیکشن ہار گئی تھی۔
ن لیگ اور جے یو آئی دوبارہ رسک لینے کے لیے تیار نہیں بلکہ وہ تحریک عدم اعتماد کو پی ڈی ایم کو ڈی ٹریک کرنے کی کوشش سمجھتی ہیں۔دوسری جانب ابق رکن قومی اسمبلی اور سینئر تجزیہ کار ایاز میر نے الزام عائد کیاہے کہ ایک بار قومی اسمبلی کے مشترکہ سیشن جے یوآئی ف کی فارن فنڈنگ کا ذکر کیاگیا تھا، جنرل شجاع پاشا نے کہا کہ میں لیبیا کا نام نہیں لینا چاہتا، وہاں کے فنڈز کا ذکر نہیں کرنا چاہتا، جس کے بعدپورے سیشن میں مولانا فضل الرحمان خاموش رہے۔
انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فارن فنڈنگ کا اگر فیصلہ ہوگا تو ساری جماعتیں فارغ ہوجائیں گی، اگر جعلی ڈگری پر رکن اسمبلی نااہل ہوسکتا ہے تو پھر قانون کی تھوڑی سی خلاف ورزی سے اگر کہیں کسی جماعت میں پیسا آیا ہے تو فارغ ہوجائے گی، وہ مسلم لیگ ن ہو، پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی یا پھر جے یوآئی ف ہو۔