حکومت کا یکم مئی سے ’ای پاسپورٹ‘ جاری کرنے کا اعلان

اسلام آباد : وفاقی حکومت نے یکم مئی سے ’ای پاسپورٹ‘ جاری کرنے کا اعلان کردیا ، وزیر داخلہ کہتے ہیں کہ پاکستان یکم مئی سے ای پاسپورٹ کا آغاز کر رہا ہے ، ای پاسپورٹ سے انسانی اسمگلنگ روکنے میں بہت ملے گی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد سے آسٹریلوی ہائی کمشنر جیفری شاؤ نے ملاقات کی ، اس دوران دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی ، ملاقات میں بارڈر مینجمنٹ کو بہتر بنانے سے متعلق امور پر بھی گفتگو کی گئی ، جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی پیشہ وارانہ صلاحیت بڑھانے پر بھی بات چیت کی گئی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان نے وزارت داخلہ میں بارڈر مینجمنت ونگ قائم کردیا ہے ، غیر قانونی نقل و حمل روکنے کے حوالے سے جامع اقدامات کررہے ہیں ، جب کہ پاکستان یکم مئی سے ای پاسپورٹ کا آغاز کر رہا ہے ، ای پاسپورٹ سے انسانی اسمگلنگ روکنے میں بہت ملے گی ، اس سلسلے میں افغانستان سے سب سے زیادہ درخواستیں موصول ہو رہی ہیں۔

آسٹریلوی ہائی کمشنر نے کہا کہ بین الاقوامی جرائیم کی روک تھام کے لیے تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے ، پاکستان کو بارڈر مینجمنٹ کو بہتر کرنے کے لیے تکنیکی معاونت فراہم کریں گے ، جب کہ پاکستان نے کورونا کے پھیلاؤ کو جس طرح کنٹرول کیا قابل تعریف ہے۔ واضح رہے کہ عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد وفاقی وزیر داخہہ شیخ رشید احمد نے بتایا تھا کہ یکم جنوری سے پوری دنیا کے 191 ملکوں کے لیے ای سروس شروع کررہے ہیں ، وزیر اعظم نے مجھے آن لائن پاسپورٹ سروس شروع کرنے کی ہدایت کی ہے لیکن اس میں 120 دن سے زیادہ وقت لگے گا ، وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ اسمگل شدہ تیل اور پیٹرول بیچنے والوں کو 7 دن کے اندر خرید و فروخت بند کرنے کا حکم دیا جائے، یہ دو سے تین ارب ڈالر کا بنتا ہے اور اگر انہوں نے بند نہ کیا تو وزارت داخلہ ان کے پیٹرول پمپ بند کردے گی.

انہوں نے کہا کہ 120 دن کے اندر ہم ایکسپریس پاسپورٹ بھی جاری کردیں گے جس کی بدولت آپ صبح پاسپورٹ دے کر شام میں حاصل کر سکیں گے جبکہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں پاسپورٹ کی ہوم ڈیلیوری کی جا رہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ ہم چین کے معاملات دیکھ رہے ہیں اور کوشش کررہے ہیں کہ سی پیک میں موجود چینیوں کو وزارت داخلہ نہ آنا پڑے. شیخ رشید احمد نے کہا کہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ کی بلیک لسٹ کو کم کرنے کی ہدایت دی ہے، 66ہزار لوگ ایف آئی اے میں بلیک لسٹ ہیں اور 34ہزار لوگ پاسپورٹ میں بلیک لسٹ ہیں، میں نے انہیں کہا ہے کہ جن لوگوں کو مجرمانہ ریکارڈ ہے یا ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں، ان کو بلیک لسٹ میں رکھیں، اس کو 25 ہزار کریں، باقی 75ہزار کم کریں۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے