فارن فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر کے مزید تہلکہ خیز انکشافات
اسلام آباد :پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ ہم نے دو کمپنیوں سے جو ثبوت دیئے ہیں وہ تقریبا ًتین ملین ڈالر کے ہیں ۔ہم نے یہ کبھی بھی کلیم نہیں کیا کہ یہ پیسے ہنڈی کے ذریعے آئے ہیں۔ ہنڈی کے ذریعے جو پیسہ ہے وہ مشرق وسطیٰ سے آیا ہے ۔ پی ٹی آئی کے ملازمین کے بینک اکاونٹس میں آیا ہے ۔
ان بینک اکائونٹس کی باقاعدہ تحقیقات خود پی ٹی آئی نے ایک آڈیٹر کے ذریعے کی ہے اور اس میں وہ ثابت ہوچکا ہے۔ پی ٹی آئی کے اکاونٹس میں غیر قانونی ذرائع سے پیسہ آیا۔غیر قانونی فنڈنگ جو ہوئی ہے وہ ہنڈی کے ذریعے ہوئی ہے۔پی ٹی آئی نے جو پلندہ دیا ہے جو سپریم کورٹ میں عمران خا ن نے جمع کرایا ہے وہ مکمل جعلی ہے۔ سپریم کورٹ مجھے بلائے میں ثابت کروں گا۔ بینک اکائونٹس کو چھپایا گیا ،کمپنیاں غیر قانونی طور پر رجسٹرڈ کی ہوئی ہیں۔
اکبر ایس بابر نے اپنے ایک انٹرویو میں مزید کہا کہ قانون کے مطابق پاکستانی شہری ہی فنڈز دے سکتا ہے اور اس کا ریکارڈ ہونا چاہئے ۔عدم اعتماد الیکشن کمیشن پرنہیں کیا کمیٹی پر کیاہے۔کمیٹی نے اپنا کام درست طریقے سے نہیں کیا۔
اسکروٹنی کمیٹی پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی عدم اعتماد کیا۔الیکشن کمیشن کا27 اگست2020 کاآرڈر پڑھئے الیکشن کمیشن نے ہماری بار باردرخواست کے بعدایک تاریخ مقرر کی۔ 17 اگست2020 تک کمیٹی اپنا کام مکمل کرے اور اپنی رپورٹ جمع کرائے کمیشن کے سامنے تاکہ وہ پھر اس کی کارروائی کرے کیس کا فیصلہ کرے ۔ پھر جب انہوں نے وہ رپورٹ جمع کرائی ہم تو پہلے دن سے کہہ رہے تھے کہ کمیٹی تو اپنا کام نہیں کررہی ۔