وفاقی کابینہ کا ایف 9 پارک کے بجائے اسلام آباد کلب گروی رکھنے کا فیصلہ
اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے ایف 9 پارک کے بجائے اسلام آباد کلب گروی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے اجلاس کے آغاز میں سیکرٹری خزانہ سے استفسار کیا کہ عوام کے لیے بنایا گیا ایف 9 پارک گروی رکھنے کی تجویز کیوں آئی۔وزیراعظم عمران خان نےایف 9 پارک کو گروی رکھنے کی مخالفت کی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ عوام کے لیے بنایا گیا پارک گروی نہ رکھا جائے۔
کابینہ اسلام آباد کلب کے عوض سکوک بانڈز کے اجراء کی منظوری دے گی۔ سیکرٹری خزانہ نے بریفنگ دی کہ سکوک بانڈ کے لیے زمین کی ویلیو دیکھنا پڑتی ہے۔وزیراعظم نے کہا مجھے پتہ ہے سکوک بانڈ کیا ہوتا ہے۔پارک کو علامتی طور پر گروی رکھنے سے غلط تاثر گیا،عوام کے استعمال میں پارک علامتی طور پر بھی گروی نہیں ہونا چاہئیے۔
سیکرٹری فنانس نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف علامتی ہے، عملی طور پر فرق نہیں پڑتا۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ عملی گروی رکھنا نہیں ہوتا تو وزیراعظم ہاؤس گروی رکھ دیتے۔ماضی کی غلطیاں درست کرنے کے لیے سکوک بانڈ کا اجرا کرنے کا سوچا،سیکرٹری خزانہ نے بتایا کہ یہ اسلامی بانڈ ہے۔واضح رہے کہ 2 روز قبل خبر سامنے آئی تھی کہ وفاقی حکومت کو مالی مشکلات کے باعث بجٹ سپورٹ کیلئے پیسے کی ضرورت ہے، جس کے باعث وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اسلام آباد کے سب سے بڑے پارک ایف 9 کو گروی رکھ کر اجارہ سکوک بانڈ جاری کیا جائے ۔
ڈومیسٹک اینڈ انٹرنیشنل اجارہ سکوک بانڈز کے اجراء کیلئے 3بینکوں کا کنسورشیم مکمل کیا جاچکا ہے۔ سی ڈی اے نے این اوسی جاری کردیا، جس پر وزارت خزانہ نے سمری کابینہ ڈویژن کو بھجوا دی ہے۔ کابینہ کے اجلاس میں اجارہ سکوک بانڈز کے اجراء کیلئے جس میں پارک کو گروی رکھ کر 500 ارب تک قرض حاصل کیا جائے گا۔ اجلاس میں سمری کی منظور کے بعد قرض حاصل کیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو گروی رکھ کر500 ارب روپے کا قرض لیا جاچکا ہے،مئی 2020ء میں سرکاری بجلی کی کمپنیوں کو گروی رکھ کر 200 ارب قرض لیا گیا تھا۔