سائنسدانوں نے پالک کو ای میل بھیجنا سکھا دیا،….
نیویارک : یہ بات سننے میں بہت عجیب لگے گی مگر امریکی سائنسدانوں نے یہ حیران کن کارنامہ سرانجام کر دکھایا ہے کہ انہوں نے پالک کو ای میلز بھیجنی سکھا دی ہیں۔ ویب سائٹ euronews.com کے مطابق یہ کام ایم آئی ٹی کے انجینئرز نے نینو ٹیکنالوجی کے ذریعے سرانجام دیا ہے۔ انہوں نے پالک کو سنسرز میں تبدیل کر دیا ہے جو ماحول میں ہونے والی تبدیلیوں کو محسوس کرنے کی صلاحیت رکھتے اور ان تبدیلیوں کو ای میل کے ذریعے سائنسدانوں تک پہنچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جب پالک کی جڑیں زمینی پانی میں نائٹروایرومیٹکس کی موجودگی کا پتا چلائیں گی، تو اس کے پتوں سے ایک سگنل خارج ہو گا۔ اس سگنل کو ایک انفراریڈ کیمرا ’ریڈ‘ کرے گا اور سائنسدانوں کو ای میل بھیجے گا۔ سائنسدانوں کی طرف سے کیا جانے والا یہ تجربہ انجینئرنگ الیکٹرانک اجزاءاور پودوں کے سسٹمز پر کی جانے والی ایک وسیع تحقیق کا ایک حصہ ہے۔ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ پروفیسر مائیکل سٹرینو کا کہنا ہے کہ ”پودے بہترین اینالیٹکل کیمسٹ ہیں۔ وہ موسمیاتی تبدیلیوں کو زیادہ بہتر طریقے سے سمجھ سکتے ہیں۔ ہم نے یہ نیا طریقہ ایجاد کیا ہے جس کے ذریعے ہم پودوں سے موسمیاتی تبدیلیوں کے متعلق وہ معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ اس طریقے سے پودے ہمیں ای میلز کے ذریعے بتائیں گے کہ زیرزمین پانی اور ہوا میں کیا کچھ تبدیلیاں آ رہی ہیں۔“