کم کارڈیشین کے ساتھ ڈکیتی کے دوران کیا ہوا؟ تفصیلات بتا دیں

نیویارک :امریکہ کی معروف رئیلٹی ٹی وی سٹار ’ کم کارڈیشن ‘ کے ساتھ پیرس میں ان کے فلیٹ پر 2016 میں لوٹ مار کی گئی تھی جسے ’’ دہائی کی سب سے بڑی چوری ‘‘ قرار دیا گیا ،پانچ مسلح افراد کم کارڈیشن کی پیرس میں پرتعیش رہائشگاہ میں دخل ہوئے اور ایک اندازے کے مطابق دس ملین ڈالر کے جواہرات چوری کر کے فرار ہو گئے ، 36 سالہ اداکارہ کو مسلح افراد کی جانب سے بندوق کی نوک پر یرغمال بنایا گیا ۔

کم کارڈیشن کے ساتھ 2016 میں جب یہ واقعہ پیش آیا تو وہ پیرس میں فیشن ویک میں شرکت کیلئے موجود تھیں جس دوران انہوں نے ہوٹل میں دس روز کیلئے یہ رہائش گاہ کرائے پر حاصل کی تھی ۔لیکن اب آخر کار 67 سالہ شخص ’’ یونس عباس ‘‘ نے خاموشی توڑ دی ہے ، جو کہ ان 12 لوگوں میں شامل ہے جسے اس کیس میں گرفتار کیا گیاتھا ، یونس نے اپنے انٹر ویو میں ساری کہانی بیان کر ڈالی ہے ، اس کا کہناتھا کہ چوری کی واردات نہایت آرام سے شرو ع سے اختتام تک پہنچی ۔

یہاں آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ 67 سالہ یونس اس وقت ٹرائل کے شروع ہونے کا انتظار کر رہے ہیں جس کے بارے میں کہا جارہاہے کہ یہ ممکنہ طور رواں سال میں شروع ہو جائے گا ۔اس سے قبل فرانس میں اتنی بڑی چوری دو دہائیوں میں سامنے نہیں آئی تھی ، یونس نے بتایا کہ ’’ چوری میں شامل ہونے سے قبل اسے لڑکی کے بارے میں کومعلومات نہیں تھیں ، میرا رئیلٹی ٹی وی سٹارز سے دور دور کا واسطہ نہیں ہے ، مجھے صرف یہ معلوم تھا کہ کم کارڈیشن امریکی ریپر (گلوکار) کی اہلیہ ہیں۔ یونس کا کہناتھا کہ اگر اسے معلوم ہوتا کہ کم کارڈیشن اتنی معروف شخصیت ہے تو وہ چوری میں کبھی حصہ نہیں لیتا ۔

یونس کو کیس میں 2017 میں گرفتار کیا گیا تھا ، یونس کا کہناتھا کہ چوری کے حوالے سے کئی کہانیاں بتائی گئی ہیں لیکن اب میں لوگوں کو سچ بتانا چاہتاہوں جس میں ، میں نے زندگی گزاری ہے ۔یونس نے بتایا کہ چوری انتہائی تیزی اور آرام کے ساتھ انجام پائی ، رہائشگاہ میں داخل ہونے سامان اکھٹا کرنے اور واپس نکلنے تک محض چھ سے سات منٹ ہی لگے ، کم کارڈیشن نے بغیر مزاحمت سارے جوہرات ہمارے حوالے کر دیئے ۔

یونس عباس کا کہناتھا کہ کم کارڈیشن شدید پریشان تھیں اور گھبراہٹ میں مسلسل ایمرجنسی نمبر 911 ڈائل کر رہی تھیں لیکن شائد وہ بھول گئیں تھیں کہ وہ نیویارک نہیں بلکہ پیرس میں ہیں ۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پولیس کم کارڈیشن کے چوری ہونے والے جواہرات میں سے صرف ایک ہیروں سے بنا لاکٹ ہی ریکور کر سکی تھی جو کہ یونس عباس وہاں سے فرار ہوتے ہوئے پھینک گیا تھا ۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے