جنوبی کوریا کے سفارتی عملے کی شراب خانے میں لڑائی
سیول:منگل کے روز دنیا بھر میں موجود کوریا کے سفارتخانوں کے عملے کی نمائندگی کرنے والی یونین کے مطابق بیجنگ میں جنوبی کوریا کے سفارت خانے کے دو عہدیداروں نے ایک سفارتی عملے کے جونیئر ممبر پر حملہ کردیا۔
اطلاعات کے مطابق سفارت خانے کے دو افراد نے چار فروری کو رات گیارہ بجے کے لگ بھگ بیجنگ کے ایک شراب خانے میں سفارت خانے کے ہی دوسرے جونیئر ممبر پر حملہ کیا۔ اطلاعات کے مطابق حملہ کرنے والے دو افراد میں سے ایک نیشنل انٹیلیجنس سروس (این آئی ایس) کا ممبر ہے جبکہ دوسرا شخص قومی اسمبلی میں کام کرتا ہے۔سفارت خانے کے عملے کے جس فرد پر حملہ کیا گیا وہ سفارت خانے میں انتظامی کاموں مثلاً ویزا جاری کرنا اور ترجمہ وغیرہ کے امور کا انچارج ہے۔
یہ تینوں جنوبی کوریا کے باشندے ہیں۔عملے کے ممبر نے اسمبلی عہدیدار سے بدتمیز زبان اور طرز عمل کے بارے میں شکایت کی جس کی وجہ سے اہلکار نے مبینہ طور پر شراب کی بوتل اس کے سر پر دے ماری۔ این آئی ایس کے اہلکار نے مبینہ طور پر متاثرہ شخص کو زمین پر پھینک دیا اور اس کے چہرے پر مکے مارے۔
یونین کے مطابق متاثرہ عملے کے فرد کا طبی علاج کروایا گیا ہے اور وہ ذہنی صدمے کی وجہ سے چھٹی پر چلا گیا ہے۔ اس معاملے کی وزارت خارجہ کو اطلاع دے دی گئی ہے، پولیس کو واقعے کی اطلاع نہیں دی گئی کیونکہ سفارتی عہدیداروں کو سفارتی استثنیٰ حاصل ہوتا ہے۔مجرموں کو مجرمانہ سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے یونین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت کو متاثرہ افراد کو مناسب معاوضہ فراہم کرنا چاہئے اور سفارت خانوں میں اعلی عہدیداروں کی اس طرح کی وارداتوں یا غنڈہ گردی کو روکنے کے لئے سرکاری اقدامات اٹھائے جائیں۔
یہ ماضی میں کوریا کے سفارت کاروں اور دیگر سرکاری عہدیداروں کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے ، تشدد اور بدعنوانی کے الزامات کے بعد بیرون ملک کوریا کے سفارتی مشن میں بدانتظامی کا تازہ ترین واقعہ ہے۔