ایم کیو ایم رہنما محمد انور لندن میں انتقال کر گئے

اسلام آباد : ایم کیو ایم رہنما محمد انور انتقال کر گئے۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم رہنما محمد انور لندن میں انتقال کر گئے۔ محمد انور کے انتقال کی خاندانی ذرائع نے بھی تصدیق کر دی۔ خاندانی ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم رہنما محمد انور گذشتہ کافی عرصے سے علیل تھے۔ محمد انور گذشتہ چار ماہ سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے، آج صبح 3 بج کر 45 منٹ پر لندن کے رائل فری اسپتال میں محمد انور انتقال کر گئے۔

ان کے سوگواران میں تین بچے اور ایک بیوہ شامل ہیں۔ خیال رہے کہ محمد انور کا شمار ایم کیو ایم کے سینئیر رہنماؤں میں ہوتا تھا۔ انہیں بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کا سب سے با اعتماد ساتھی ہونے کا اعزاز بھی حاصل تھا۔

محمد انور کو 2015ء میں اس وقت ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ندیم نصرت کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں رکنیت سے سبکدوش کردیا تھا اور کہا تھا کہ محمد انور کچھ عرصے نہ صرف علیل ہیں بلکہ بیماری کے باعث ان کی یاد داشت بھی بُری طرح متاثر ہوئی ہے لہٰذا محمد انور اب تنطیمی کاموں میں ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کررہے جس کے باعث انہیں رکنیت سے سبکدوش کرکے آرام کا موقع دیا جارہا ہے۔

محمد انور پر ایم کیوایم کے رہنما عمران فاروق کے قتل کی سازش کا بھی الزام تھا اور ان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے تھے، تاہم انہوں نے اپنے اوپر عائد الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران فارق قتل کیس سے بانی ایم کیوایم یا میرا کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں۔ اُن پر کراچی میں دہشت گردی کے لیے مبینہ طور پر بھارتی خفیہ ایجنسی ” را ” سے مدد لینے کا الزام بھی تھا جس کے تحت ان پر جو مقدمہ درج کیا گیا اس میں غداری کی دفعات بھی شامل تھیں۔

2015ء میں لندن میں اسکاٹ لینڈ یارڈ نے منی لانڈرنگ کےشبے میں محمد انور کو ان کی رہائش گاہ سے حراست میں بھی لیا تھا، جبکہ جون 2020ء میں انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ ایم کیو ایم کا بھارت سے رقم لینے کا معاملہ حقیقت ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ بھارتی حکومت سے پیسے لے کر ہمیشہ پارٹی قیادت کو دیے، تاہم بھارت سے لی گئی رقم کا ایک روپیہ بھی زندگی بھر اپنی ذات پر خرچ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ بھارت سے تعلقات کے حوالے سے صرف مجھے الزام دینا سراسر غلط ہے، 90 کی دہائی کی ابتدا میں ندیم نصرت نے بھارتی سفارت کار سے میری ملاقات کروائی ۔ انہوں نے عمران فاروق قتل کیس سے متعلق بھی کہا تھا کہ ڈاکٹر عشرت العباد کو بھی ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی تحقیقات میں شامل کرنا چاہئیے۔ تاہم ندیم نصرت اور سابق گورنر سندھ عشرت العباد نے محمد انور کے الزامات کی تردید کردی تھی۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے