مریم کے باہر جانے کے معاملے پر عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ میں اختلاف ہو چکا ہے

اسلام آباد : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا کہ مریم نواز کے بیرون ملک جانے کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کا اختلاف ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز ملک سے باہر جانا چاہتی ہیں، ان کے اعلانات پر نہ جائیں وہ ملک سے باہر جانا چاہتی ہیں۔

انہوں نے کوشش کی ، بات کی، ان کی سفارش بھی کی گئی کہ جیسے نواز شریف کو جانے دیا گیا تھا مریم نواز کو بھی اسی طرح جانے دیا جائے ۔ لیکن عمران خان نے اس معاملے پر سخت مؤقف اپنایا ہوا ہے اور کہا ہے کہ میری حکومت جاتی ہے تو جائے ، میری سیاست ختم ہو جائے ، یہاں تک کہ مجھے گرفتار بھی کر لیا جائے لیکن مریم نواز کو باہر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد افواہیں پھیلنا شروع ہو گئی ہیں کہ ایم کیو ایم ووٹ دے سکتی ہے۔ اگر ایم کیو ایم نے ووٹ دے دیا تو صورتحال تبدیل ہو جائے گی۔ لیکن مجھے یہ بات حقیقت نہیں لگتی ، انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ اپوزیشن اور اسٹیبلشمنٹ کی آپس میں کوئی بات نہیں ہوئی ، ان کی کوئی نہ کوئی تو بات ہوئی ہے کیونکہ مریم نواز اور ان کے والد اسٹیبلشمنٹ پر زور و شور سے جو تنقید کر رہے تھے ، تقاریر کر رہے تھے لیکن اب کوئی ایسا بیان سامنے نہیں آیا۔

پیپلز پارٹی نے پہلے ہی اسٹیبلشمنٹ کو ہدف تنقید بناناچھوڑ دیا تھا اور اب مسلم لیگ ن بھی پیچھے ہٹ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈسکہ میں الیکشن کے بعد صورتحال یکسر تبدیل ہو گئی ہے اور اس کے بعد اگر الیکشن ہوتے ہیں اس میں خون ریزی کا امکان بہت زیادہ ہے۔ ہارون الرشید نے کہا کہ اسلام آباد میں یہ بات کافی شد و مد سے یہ بات کہی جانے لگی ہے کہ یوسف رضا گیلانی کی جیت کے چانسز زیادہ ہیں۔ اور بات ایم کیو ایم پر آ کر رُک گئی ہے۔ ایم کیو ایم پر نظریں رکی ہوئی ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ ایم کیو ایم کیا فیصلہ کرتی ہے۔ ہارون الرشید نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں:

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے