عبدالغفور حیدری کی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے حکومتی پیشکش کی تردید
لاہور: جمیعت علماء اسلام (ف) کے سیکرٹری جنرل عبدالغفور حیدری نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے حکومتی پیشکش کی تردید کردی ہے، انہو ں نے کہا کہ حکومت کو تسلیم نہیں کرتے تو پیشکش کی کوئی حیثیت نہیں، حکومتی وزیر کی میڈیا سے بات چیت کی مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ چیئرمین سینٹ کے پاس تمام پارٹیوں کے ممبران بیٹھے تھے۔
میٹنگ کے دوران کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔ میٹنگ کے بعد پرویز خٹک نے گفتگو میڈیا کے سامنے کی۔ حکومتی وزیر کی میڈیا کے سامنے اس طرح کی گفتگو کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جس حکومت کو اپوزیشن تسلیم نہیں کرتی اس حکومت کی آفر کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ پی ڈی ایم نے جو فیصلہ کیا ہے، ہم اس کے پابند ہے۔
پی ڈی ایم مکمل طور پر متحد اور متفق ہے۔
حکومتی وزیر اپنی ڈوبتی کشتی کو بچانے کیلئے تاخیری حربے استعمال کر رہے۔ مزید برآں مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ حکومتی عہدیدار کسی کو بھی ڈپٹی چیئرمین کی سیٹ دیں، لیکن پی ڈی ایم کے لیے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا فیصلہ کل ہوجائے گا، حکومت نے عبدالغفور حیدری کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدے کی پیشکش کرکے اپوزیشن میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کی ہے، جے یوآئی ف حکومت کے فیصلے کو نہیں مانے گی جبکہ پی ڈی ایم کے فیصلوں کی پابند رہے گی۔
یاد رہے حکومت نے جے یو آئی کو ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کی آفر کر دی۔ حکومتی رہنما پرویز خٹک نے جے یو آئی رہنما مولانا عبدالغفوری حیدری سے ملاقات کی جس کے بعد انہوں نے میڈیا سے مختصر گفتگو میں بتایا کہ پرویز خٹک نے کہا کہ ہم نے مولانا عبدالغفوری حیدری کو آفر کی ہے کہ وہ ہماری ڈپٹی چئیرمین سینیٹ بن جائیں۔جب کہ مولانا عبدالغفوری حیدری سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کے لیے نامزد کر دیا گیا ہے۔
مجھے ابھی تک پی ڈی ایم کی جانب سے باضابطہ آگاہ نہیں کیا۔دوسری جانب حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میںجمعیت علمائے اسلام (ف)کے مولانا عبدالغفورحیدری ڈپٹی چیئرمین سینیٹ امیدوار بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ سینیٹ میں قائدحزب اختلاف مسلم لیگ نون لیگ سے ہوگا. پی ڈی ایم کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ختم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت ہوا ذرائع کے مطابق سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرمسلم لیگ (ن) سے ہوگا کمیٹی کے فیصلے سے پی ڈی ایم کے سربراہ کوآگاہ کیا جائے گا پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان حتمی اعلان کریں گے ایوان بالا میں ڈپٹی اور چیئرمین سینیٹ کیلئے الیکشن12 مارچ کو ہوگا پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے چیئرمین کیلئے یوسف رضاگیلانی کا انتخاب کیا ہے جبکہ حکومت نے چیئرمین سینیٹ کیلئے صادق سنجرانی کو میدان میں اتارا ہے جب کہ ڈپٹی چیئرمین کے نام پر ابھی مشاورت جاری ہے. سینیٹ انتخابات کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق حکمران جماعت پاکستان تحریک نے پاس خیبر پختونخوا سے10، سندھ 2، اسلام آباد ایک اور پنجاب کی 5 سیٹوں پر انتخابات جیتے ہیں جبکہ آج ایک آزاد ا رکن کی تحریک انصاف میں شمولیت کے بعد حکمران جماعت کی مجموعی نشستوں کی تعداد27 ہوگئی ہے جو ایوان بالا میں موجود دیگر جماعتوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے اسی طرح ابھی تک حکمران جماعت کی اتحاد ی بلوچستان عوامی پارٹی کے پاس12، ایم کیو ایم 3، مسلم لیگ ق1، جی ڈی اے اایک اور 4 آزاد ارکان شامل ہیں یوں حکومتی اتحادکے سینیٹ میں ارکان کی تعداد 48 ہوگئی ہے. دوسری جانب20 سیٹوں کے ساتھ پیپلز پارٹی ایوان کی دوسری بڑی پارٹی ہے مسلم لیگ کے پاس18 سیٹیں، جمعیت علمائے سلام(ف)5، عوامی نیشنل پارٹی4، بلوچستان نیشنل پارٹی( مینگل)2، پشتونخوا میپ کے 2، نیشنل پارٹی کے 2 اور 2 آزاد ارکان اپوزیشن کے ساتھ ہیں۔