چوہدری نثار سیاسی میدان میں متحرک، لیگی رہنماؤں سے رابطے
اسلام آباد : سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار بھجی پکچر میں آ چکے ہیں،وہ دوبارہ سیاسی میدان میں متحرک ہوں گے۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار اپنے پاس موبائل نہیں رکھتے، ان سے رابطہ کرنا بہت مشکل ہے۔بلکہ یوں کہا جائے تو بہتر ہو گا کہ محمد بن سلمان سے رابطہ کرنا آسان ہوتا ہے لیکن چوہدری نثار سے مشکل ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ چوہدری نثار اور شہباز شریف رابطے میں ہیں۔چوہدری نثار ن لیگ کے رہنماؤں سے بھی بات کرتے ہیں۔جو لیگی رہنما چاہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ سے تصادم ، کشیدگی اور تلخی پیدا نہ ہو ان کا رابطہ چوہدری نثار سے رہتا ہے۔نواز شریف کا تو سیدھا رویہ یہی ہے کہ بلیک میل کروں گا اور کر کے دکھاؤں گا،ان کی انا بھی عمران خان سے چھوٹی نہیں ہے۔
اسی حوالے سے ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ سسٹم میں بڑی تبدیلی کی خبریں افواہوں کی صورت میں سامنے ہیں مگر ان سے متعلق حقیقتاً کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ کیا ہونے جا رہا ہے۔کیونکہ اسلام آباد کی فضا میں سسٹم میں میاں شہباز شریف یا پھر چودھری نثار کو لانے کی باتیں کی جا رہی ہیں۔ مگر نواز شریف اس بات پر کبھی بھی راضی نہیں ہوں گے کیونکہ انہیں نا تو چودھری نثار وارے کھائیں گے اور نہ ہی وہ اپنے بھائی شہباز شریف کے نام کا قرعہ نکالنے پر راضی ہوں گے،انہوں نے چونکہ مریم نواز کو لانچ کر نے کے لیے اپنی سیاست کو قربان کیا اس لیے وہ کسی بھی آپشن کو زیرغور نہیں لائیں گے سوائے مریم نواز کے۔
مگر چودھری نثار لندن جاتے ہیں یا نہیں ا ور اگر لندن جاتے ہیں تو ا س کا کیا نتیجہ نکلتا ہے یہ آمدہ چند دنوں میں واضح ہو جائے گا۔عمران خان صاحب کے پاس کچھ ایسے لوگ ہیں جنہیں وہ خود بھی پسند نہیں کرتے مگر وہ مجبور ہیں کہ حکومت کا سسٹم چلانے کے لیے انہیں ایسے لوگوں کو قبول کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ اندازہ لگائیے کہ جن لوگوں نے اپنا ووٹ بیچااور وہ اب بھی عمران خان کے سامنے بیٹھ کر ان کے نام کے نعرے لگا رہے ہیں تو وہ انہیں کیسے برداشت کرتے ہوں گے۔