وزیراعظم کو کورونا ہونے سے پہلے مکمل ویکسینیشن نہیں ہوئی تھی
اسلام آباد : وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو کورونا ہونے سے پہلے مکمل ویکسینیشن نہیں ہوئی تھی، وزیراعظم کو ویکسین کی پہلی ڈوز2 روز قبل دی گئی، وزیراعظم کے ساتھ باقی ملازمین کے ٹیسٹ بھی کروائے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کا کہنا ہے کہ وزیراعظم جب کورونا کا شکار ہوئے تب ان کی مکمل ویکسینیشن نہیں ہوئی تھی۔
وزیراعظم کو ویکسین کی پہلی ڈوز محض دو روز قبل دی گئی۔ وزیراعظم کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ملازمین کا کورونا ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، ملٹری سیکرٹری سمیت تمام ملازمین کے کورونا ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ وزیرا علیٰ کے پی اور وفاقی وزیر مواصلات سمیت معاون خصوصی کورونا ٹیسٹ کرائیں گے۔
وزیرا عظم سے ملاقاتیں کرنے والے وزراء اور افراد بھی اپنا کورونا ٹیسٹ کرائیں گے۔
سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان گھر سے کام جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم عمران خان گھر سے ویڈیو کال پر تمام میٹنگز اور دیگر امور جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم کی آئندہ ہفتے کی مصروفیات ان کی صحت دیکھ کر طے کی جائیں گی۔ وزیراعظم اجلاسوں کی صدارت اور دیگر میٹنگز وڈیو لنک سے کرسکتے ہیں۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و سربراہ این سی او سی اسد عمر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کو ویکسین لگنے سے پہلے کورونا ہوچکا تھا تاہم وہ الحمدللہ خیریت سے ہیں ، وزیر اعظم صحت یاب ہوں گے پھر ویکسی نیشنل کا فیصلہ ہوگا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت ہمارے ہاں 50 فیصد کورونا وائرس برطانوی قسم کا ہے ، اس کے علاوہ برازیل کا وائرس بھی خطرناک ہے اس لیے جنوبی افریقہ اور برازیل سے آنے والے مسافروں پر پابندی لگا رہے ہیں ، میڈیا بھی کورونا سے بچنے کے لیے احتیاط کے پیغام کو آگے بڑھائیں۔ بتاتے چلیں کہ کورونا کی تیسری لہر نے ملک کے سربراہ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا اور وزیراعظم عمران خان کورونا کا شکار ہو گئے ، وزیراعظم کا کورونا ٹیسٹ کیا گیا جو مثبت آ گیا ہے جس ے بعد وزیراعظم نے خود کو گھر میں قرنطینہ کر لیا ، وزیراعظم نے دو روز پہلے ہی کورونا ویکسین لگوائی تھی۔