کورونا وائرس:پنجاب حکومت کا شادی بیاہ اور دیگر اجتماعات پر پابندی عائدکرنے کا فیصلہ

لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے میں کورونا وائرس کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظردو ہفتوں کے لیے شادی کی تقریبات اور دیگر اجتماعات پر پابندی عائدکرنے کا فیصلہ کیا ہے وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کابینہ کمیٹی برائے کورونا نے کچھ سفارشات پیش کی ہیں جن کا جائزہ لے کر انہیں منظور کیا جائے گا تاہم حالات کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمارے پاس کوئی اور راستہ نہیں ہے.

انہوں نے کہا ہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس ایک قومی چیلنج ہے جس سے کوئی حکومت اکیلی نہیں نمٹ سکتی اور نہ اس پر قابو پا سکتی ہے انہوں نے کہا کہ اس وبا سے بچاﺅ ہر شہری کے لیے قومی فریضہ اور انتہائی اہم ذمہ داری ہے اور اسے روکنے کے لیے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ایک مو¿ثر حکمت عملی ترتیب دی ہے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں جو اقدامات حکومت نے اٹھانے تھے وہ ہم نے ایک بڑے واضح طریقہ کار کے تحت متعارف کروائے بلکہ عملدرآمد کے لیے پیش رفت کی ہے جس میں کابینہ کمیٹی برائے کورونا وائرس نے سفارشات پیش کی ہیں.

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پنجاب کے 5 اضلاع میں کورونا کی برطانوی قسم کا زیادہ زور ہے جس میں گجرات، سیالکوٹ، گوجرانوالہ ، فیصل آباد، لاہور وغیرہ شامل ہیں انہوں نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں صرف پنجاب میں 20 افراد کا انتقال ہوا، ایسی صورتحال میں کہ صوبے کی 12 کروڑ آبادی ہے لیکن ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے لیے مختص بستروں پر مریضوں کا دباﺅ ہے.

انہوں نے کہا کہ ہماری انتظامی صلاحیتیں تیسری لہر میں کچھ کمزور ہوتی دکھائی دی ہیں، اس سے پہلے کووڈ 19 کے عرصے میں یہ صورتحال سامنے آئی تھی کہ سرکار جو اقدامات اٹھا رہی تھی نجی شعبہ اس پر عمل کررہا تھا اور عوام بھی تعاون کررہی تھی انہوں نے کہا کہ حکومت تمام اقدامات اٹھا بھی لے تب بھی جب تک عوام اس معاملے کو سنجیدگی سے لے کر حکومت کے ساتھ تعاون نہیں کرتی تو یہ تمام اقدامات ادھورے رہتے ہیں اور ان کا مقصد حاصل نہیں ہوتا.

شادی میں 300 افراد کی شرکت کی پابندی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں معاون خصوصی نے کہا کہ یہ تقریبات لوگوں کی جان سے زیادہ ضروری نہیں ہیں، یہ خوشیاں ان کی اپنی جانوں کے بقا سے منسلک ہیں اس لیے اپنے طریقہ کار تبدیل کرنے میں کوئی ہرج نہیں ہے انہوں نے کہا کہ رات دیر گئے تک شادیاں کرنا ضروری نہیں ہے، رویے، قواعد و ضوابط تبدیل ہوسکتے ہیں، اور جہاں حکومت یہ سب چیزیں تبدیل کررہی ہے وہیں حکومت کو بھی اپنا ذہن تبدیل کرنا ہے.

خیال رہے کہ گزشتہ ڈیڑھ سے 2 ہفتوں سے پنجاب میں کورونا وائرس کی صورتحال بگڑتی جارہی ہے اور یومیہ کیسز کی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، حکام کے مطابق کئی شہروں میں وائرس کی برطانوی قسم پائی گئی ہے جو انتہائی متعدی ہے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں 1863 افراد میں اس وائرس کی تشخیص ہوئی جبکہ 8 مریض انتقال کر گئے جبکہ صوبے میں مجموعی کیسز کی تعداد ایک لاکھ 99 ہزار 40 اور اموات کی تعداد 5 ہزار 982 ہے وائرس کا پھیلاﺅکے پیش نظر صوبے کے 7 شہروں میں 2 ہفتوں کے لیے لاک ڈاﺅن نافذ کردیا گیا تھا اس کے علاوہ ان شہروں کے تمام تعلیمی اداروں میں پہلے ہی موسم بہار کی تعطیلات دے دی گئی تھیں.

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے