نواز شریف کا ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں اختلافات کے بعد اہم فیصلہ
لاہور : ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں اختلافات کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپوزیشن کو متحد رکھنے کی ہدایت کردی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے پی ڈی ایم کی دو بڑی جماعتوں ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں اختلافات پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے معاملات کو پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کو قائد حزب اختلاف منتخب کیے جانے پر ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز اور سیکرٹری جنرل احسن اقبال کی جارحانہ تنقید سے حکومتی حلقوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی۔ن لیگ کا موقف تھا کہ طے شدہ معاملات پر انہیں انحراف اور باپ کے لوگوں کے ووٹوں سے انتخاب سے یہ تاثر ملا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی معاونت سے منتخب کیا گیا ہے۔
تاہم تمام صورتحال میں نواز شریف نے اپوزیشن کو متحد رکھنے کی ہدایت کی ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) اور جے یو آئی نے سینیٹ میں یوسف رضا گیلانی کو قائد حزب اختلاف نہ ماننے پر اتفاق کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے جے یو آئی (ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری سے ملاقات کی ، جس کے دوران شاہد خاقان عباسی نے مولانا فضل الرحمان کی خیریت دریافت کی اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف منتخب ہونے کے بعد کی صورت حال پر مشاورت کی۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی گفتگو کے دوران کہا گیا کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں پیپلزپارٹی کے رویہ سے مایوس ہیں۔ دونوں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کو اپنا قائد حزب اختلاف لانے کے لئے حکمت عملی طے کرنی ہوگی۔اس موقع پر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ قائد حزب اختلاف کے معاملے میں پیپلزپارٹی نے باپ سے حمایت مانگ کر سب کو مایوس کیا ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قائد حزب اختلاف سے متعلق پی ڈی ایم کی دیگر جماعتوں سے بھی جلد مشاورت کریں گے