وفاقی حکومت نے جید علما کی مدد سے مذاکراتی آپشن اختیار کرنے کا عندیہ دے دیا
اسلام آباد : ملک کی موجودہ صورتحال پر قابو پانے اور کالعدم مذہبی جماعت کے مظاہروں اور احتجاج سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت نے جید علما سے مدد لینے اور مسئلے کے حل کے لیے مذاکراتی آپشن استعمال کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاق میں اس حوالے سے نہ صرف اعلٰی سطح پر مشاورت کا عمل جاری ہے بلکہ وفاقی وزیر مذہبی امور سمیت دیگر اہم وفاقی وزرا جید علماء کرام سے اس سلسلے میں جلد باضابطہ رابطے بھی کریں گے تاہم مسئلے کے حل کے لیے پس پردہ کوششوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کے اعلٰی ترین ذرائع کے مطابق لاہور واقعہ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر قابو پانے کے لیے حکومتی حلقوں میں مشاورت کا عمل جاری ہے۔
اہم حکومتی حکام اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ اس مسئلے کا حل مذاکراتی آپشن کی مدد سے جید علماء کرام کے تعاون سے پُرامن طریقے سے نکالا جائے۔ اس مشاورت کی روشنی میں وفاقی حکومت کی مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بعد مذاکراتی عمل کے لیے باضابطہ رابطے کیے جائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق اعلٰی سطح پر علماء سے بات چیت کے لیے مذاکراتی کمیٹی قائم کرنے کے آپشن پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے حکومت کی کوشش ہوگی کہ مذاکرات سے معاملے کو طے کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق حکومت قانونی آپشنز کا دائرہ کار ان علاقوں میں اختیار کرے گی جہاں حالات خراب ہوں گے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس مشاورت میں مسئلے کے پُرامن حل کے لیے حالات کو مد نظررکھتے ہوئے حکمت عملی میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔ واضح رہے کہ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے وفاقی دارالحکومت میں بھی سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے جبکہ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کو بھی تعینات کر دیا گیا ہے۔