مسلم لیگ ن کے رہنما اور قومی اسمبلی کے رکن جاوید لطیف گرفتار
لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ میں لیگی رہنما جاوید لطیف کے خلاف ریاست مخالف کیس کی سماعت ہوئی جس میں سرکاری وکیل نے ان کی ضمانت خارج کرنے کی استدعا کی۔ سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ جاوید لطیف کا متنازع بیان اپنے لیڈرکی محبت میں حدود سے تجاوز کے مترادف ہے، ان کے بیان کی سی ڈی کو فرانزک کے لیے بھجوادیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سرکاری وکیل نے عدالت میں کہا کہ پراسیکیوشن کا کیس قانون کے تمام تقاضوں کے مطابق ہے، اس مرحلے پر جاوید لطیف کی ضمانت نہیں بنتی۔ جبکہ جاوید لطیف کے وکیل نے کہا کہ مریم نوازکو قتل کرنے کے لیے سازش تیار کی گئی اس سازش کے تناظر میں جاوید لطیف نے یہ بات کی، سی آئی اے لاہور کیس دیکھ رہی ہے یہاں کسی دہشتگردکی ضمانت نہیں لگی، پولیس کے پاس ان معاملات پر ایف آئی آردرج کروانے کا اختیارہی نہیں۔
عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا جو کچھ دیر کے بعد ہی سنا دیا گیا تھا اور جاوید لطیف کی درخواست ضمانت خارج کر دی گئی۔ جاوید لطیف عدالتی فیصلہ سننے سے پہلے ہی عدالت سے چلے گئے تھے، عدالت نے جاوید لطیف کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کی تو سی آئی اے نے مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کو سگیاں پُل سے گرفتار کر لیا۔ جاوید لطیف کے وکیل نے بھی ان کی گرفتاری کی تصدیق بھی کر دی ہے۔
یاد رہے کہ 20 مارچ کو متنازع تقریر کے معاملے پر مسلم لیگ ن کے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی جاوید لطیف کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جس کے بعد متنازع تقریر سے متعلق کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی جاوید لطیف کو عبوری ضمانت مل گئی تھی۔