شریف خاندان میں سیاسی معاملات طے پا گئے
لاہور :پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی رہائی کے بعد ن لیگ کی قیادت کے حوالے سے شریف خاندان میں سیاسی معاملات طے پا گئے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پارٹی کی قیادت شہباز شریف کریں گے جبکہ پنجاب کے معاملات حمزہ شہباز دکھیں گے۔شہباز شریف اور حمزہ شہباز مصلحانہ انداز جاری رکھیں گے جبکہ مریم نواز جارحانہ رویہ ہی برقرار رکھیں گی۔
ذرائع کے مطابق پارٹی کو جب مریم نواز کی ضرورت ہوگی وہ اپنا کردار ادا کریں گی، مریم نواز اپنے چچا اور کزن حمزہ شہباز سے مشاورت کے ساتھ پارٹی معاملات کو دیکھے گی۔مریم نواز پارٹی کے وفاقی معاملات، سوشل میڈیا اور عوامی رابطوں کو بہتر بنانے پر کام کریں گی۔وہ عوامی جلسوں ،ریلیوں اور کارنر میٹنگ سے خطاب کریں گی۔
شہباز شریف اور حمزہ پارلیمانی معاملات کے نگہبان ہوں گے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ شریف خاندان کے تینوں افراد پارٹی کے معاملات میں نواز شریف سے مشاورت کے پابند ہوں گے، پارٹی میں کسی بھی معاملے میں حتمی فیصلہ قائد ن لیگ نواز شریف کا ہوگا۔
قبل ازیں سینئر صحافی رانا عظیم کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت پر حکومت سے زیادہ مسلم لیگ ن کا ایک بڑا حلقہ پریشان ہے۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین کے حوالے سے 24 گھنٹے پہلے ہی فیصلہ ہوگیا ۔جو لوگ جہانگیر ترین کے حوالے سے ملنا چاہتے تھے انہیں پیغام دے دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے حلقوں میں گونج تھی کہ شہباز شریف کی ضمانت ہو سکتی ہے۔
جب کہ حکومت سے زیادہ مسلم لیگ کے اندر ایک بڑے حلقے کو پریشانی ہے۔حمزہ شہباز نے پنجاب میں اپنا مورچہ بنا لیا ہے۔مریم نواز خاموش ہو گئی ہیں۔اب سب سے بڑی پریشانی مریم نواز اور اس کے کیمپ میں بنی ہوئی ہے۔ اب بیماری بہانہ بن گئی ہوئی ہے۔ رانا عظیم نے مزید کہا کہ مریم نواز عید الفطر لندن جاکر نہیں کریں گی۔