وزیراعظم عمران خان کی طرف سےاسمبلیاں توڑنے کا امکان کم ہو گیا

اسلام آباد : سینئر تجزیہ کار ہارون رشید کا کہنا ہے کہ عمران خان کی طرف سےاسمبلیاں توڑنے کا امکان کم ہو گیا ہے۔عمران خان کا اہم مسئلہ حل ہو گیا ہے۔چار سوالوں کا جواب اگلے چند ہفتوں میں ملنا ہے۔بجٹ منظور ہونا ہے یا نہیں۔جہانگیر ترین گروپ کیا کرے گا۔سعودی عرب میں کیا ہوگا۔کورونا کے خلاف مہم کا کیا فائدہ ہوگا۔

ہارون رشید نے مزید کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان سے جہانگیر ترین کی خفیہ ملاقات ہوئی ہے۔معاملات اسی ملاقات میں حل ہوئے ہیں۔میں نے کہا تھا کہ صلح ہوجائے گی بجٹ منظور ہوگا۔جہانگیر ترین کو گروپ کی وجہ سے کامیابی حاصل ہوئی وی۔ن لیگ، پیپلز پارٹی اور اسٹیبلشمنٹ نہیں چاہیں گے کہ ترین گروپ انٹیکٹ رہے تاکہ عمران خان کو پریشرائز کیا جا سکے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شوکت ترین کے پاس معاشی ترقی کا نسخہ کیا ہے۔پاکستان میں وزیر خزانہ کی مہلت ہی ڈیڑھ سال ہوتی ہے۔بجٹ سے پہلے کچھ نہیں ہوگا بجٹ کے بعد کھیل شروع ہوگا۔کورونا میں الیکشن جلدی کیسے ہو سکتا۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کا خطاب سفیروں سے نہیں اوورسیز پاکستانیوں سے تھا۔بھارت کے معاملے پر عمران خان کہتے ہیں کہ دفعہ 370 واپس لیں لیکن اسٹیبلشمنٹ کہتی ہے کہ 35 واپس لیں۔

اسٹیبلشمنٹ کا اس پر شدید اور بنیادی اختلاف ہے۔قبل ازیں سینئر صحافی ہارون رشید کا کہنا ہے کہ بجٹ تو ہر حال میں پاس کرانا ہوتا ہے۔دو صورتیں ہیں ایک تو یہ کہ عمران خان بجٹ سے پہلے اسمبلیاں توڑ دیں۔اور اگر بجٹ کے بعد وہ اسمبلیاں توڑ دیتے ہیں تو صورتحال کچھ مختلف ہوگی لیکن جو بھی ہے عمران خان کے لیے حالات سازگار نہیں ہیں۔ ہارون رشید نے مزید کہا کہ عمران خان ذہنی طور پر اپوزیشن میں بیٹھنے کے لئے تیار ہیں۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے