9 ماہ بعد ن لیگ کا متبادل بیانیہ سامنے آ گیا
لاہور: ملک کی سیاست میں میں خاموشی سے ایک خوشگوار کروٹ محسوس ہوئی ہے۔نون لیگ جارحانہ رویہ چھوڑ کر مفاہمت کی سیاست کی طرف بڑھنا چاہتی ہے۔ نون لیگ اسٹیبلشمنٹ سے دوستی کی خواہاں ہے، نو ماہ سے جاری جارحانہ بیانیہ کی جگہ متبادل بیانیہ آگیا ہے۔دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق مریم نواز کی ٹویٹ بھی تھم گئی ہیں۔
اب فوجی قیادت سے گلے شکووں کا ذکر نہیں ہوگا۔نون لیگ کا میڈیا بھی ساتھ چلے گا۔قومی یکجہتی کی فضا سے معیشت پھلے پھولے گی۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا اس تبدیلی کے حوالے سے کہنا ہے کہ نوازشریف ،شہبازشریف بیانیہ میں کوئی تفریق نہیں ہے۔ہمارے پاس آسان راستے بھی تھے لیکن نہیں اپنائے۔آسان راستہ مستقبل کے لیے بہتر نہیں تھا ،شہباز شریف جیل سے باہر ہیں،سودے بازی نہیں جمہوریت کی بات کریں گے۔
سودوں میں ملکی مسائل کا حل نہیں ہے۔حالات کا ذمہ دار 2018 کا الیکشن ہے، ہم نے تین سال پہلے حکومت چھوڑی تھی۔مل کر بیٹھنے کی جگہ کا نام پارلیمنٹ ہے ،ماضی میں خفیہ میٹنگ بھی آزما لیں،مسائل کا حل پارلیمان ہے۔خیال رہے کہ ق مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا شمار اُن لیگی رہنماؤں میں ہوتا ہے جو نواز شریف کے بیانیے کو بھرپور سپورٹ کرتے ہیں ۔
انہیں کئی موقعوں پر اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرتے ہوئے بھی پایا گیا۔ تاہم اب بظاہر لگتا ہے کہ شاید خاقان عباسی اپنے رویے میں نرمی لے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہماری کسی سے کوئی جنگ نہیں اور کبھی کسی دوسرے کے خلاف بات نہیں کی۔نجی ٹی وی کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جب جھگڑا ہی کوئی نہیں تھا تو صلح کیسی، ہمارے تعلقات خراب کب تھے۔
انہوں نے کہا جلسوں میں تو باتیں ہوتی رہتی ہیں۔ ہمارا موقف ہے کہ 2018 کا الیکشن چوری ہوا اور اس سے ملک کو نقصان پہنچا۔ملک کے حالات خراب ہوئے جس کی بنیادی وجہ آئین سے انحراف ہے۔اس سے قبل لیگی رہنما محمد زبیر کی جانب سے بھی ایسا بیان دیا گیا تھا۔ 11 مئی 2021 کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہا تھا کہ ہماری کوئی لڑائی نہیں تھی، راولپنڈی سے صلح ہو گئی ہے۔