وزیر اعظم عمران خان کا آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹر کا دورہ
اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے کیے گئے دورہ آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹر کے دوران وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور وزیر خزانہ شوکت ترین بھی ان کے ہمراہ تھے۔ بتایا گیا ہے کہ آئی ایس آئی ہیڈکوارٹر پہنچنے پر ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل فیض حمید نے وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا جب کہ دورے کے دوران وزیر اعظم عمران خان کو ملکی سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔
دوسری طرف طاقتور حلقوں کے وزیراعظم عمران خان سے 3 مطالبات کا انکشاف ہوگیا، سینئر صحافی و تجزیہ کار عدنان عادل نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک کے طاقتور حلقوں کے وزیراعظم عمران خان سے 3 مطالبات ہیں، جہانگیر ترین گروپ بھی اسی حوالے سے دباؤ بڑھانے کیلیے بنایا گیا ہے،
اپنے ایک پیغام میں انہوں نے لکھا کہ طاقتور حلقوں کے 3 مطالبات میں ایک یہ ہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو ملک سے باہر جانے دیا جائے، دوسرا مطالبہ یہ کیا گیا ہے کہ پنجاب میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی جگہ موثر وزیراعلی لایا جائے جب کہ تیسرا اور آخری مطالبہ یہ ہے کہ سیاستدانوں کے احتساب کو کولڈ اسٹوریج میں ڈال دیا جائے تاکہ ملک میں سیاسی استحکام ہو۔
اس حوالے سے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ تمام ادارے ایک پیج پرہیں ، 2023 سے پہلے نہ الیکشن ہوں گے نہ ہی حکومت کہیں جانے والی ہے، تحر یک انصاف ووٹوں سے اقتدار میں آئی ہے عوام ہمارے ساتھ ہیں، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان عوام کے حقیقی لیڈر ہیں مخالفین کے دباؤ میں نہیں آئیں گے، حکومت آئینی مدت کا آخری دن بھی پورا کرے گی، 2023 سے پہلے نہ الیکشن ہوں گے اور نہ ہی حکومت کہیں جانے والی ہے، ملکی ترقی واستحکام کے لیے تمام حکومتی ادارے ایک پیج پر ہیں، کیوں کہ موجودہ حکومت نے ملک کو معاشی طور پر دیوالیہ ہونے سے بچایا ، سفارتی اور معاشی سمیت ہر شعبے میں پاکستان آگے بڑھ رہا ہے۔
چوہدری محمد سرور نے کہا کہ ملکی ترقی اور خوش حالی میں اوورسیز پاکستانیوں کا مثالی کردار ہے، نئے مالی سال کے دوران معیشت مزید تیزی سے ترقی کرے گی، روشن ڈیجیٹل پاکستان سے تر سیلات میں مسلسل ا ضافہ ہورہا ہے، احساس اور ہیلتھ کارڈ جیسے پروگرام حکومتی غریب دوستی کا ثبوت ہے، آج ملکی معیشت مستحکم ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے، ملکی ترقی اور خوش حالی میں اوورسیز پاکستانیوں کا مثالی کردار ہے۔