ملک میں پانی کا بحران مزید سنگین صورتحال اختیار کر گیا، قابل استعمال پانی کا ذخیرہ ختم
اسلام آباد: ملک میں پانی کا بحران مزید سنگین صورت اختیار کر گیا ہے۔تربیلا ڈیم میں پانی ڈیڈ لیول پر پہنچ گیا۔تفصیلات کے مطابق تربیلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ ختم ہوگیا۔سطح ڈیڈ لیول پر پہنچنے سے بحران سنگین ہوگیا۔قابل استعمال پانی کا ذخیرہ ختم ہوگیا ہے۔تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 1400 فٹ ہے،اس سے نیچے کا پانی نا قابل استعمال اور زہریلا ہے۔
ڈیڈ لیول کے نیچے ڈیم میں ریت، بجری اور کیچڑ موجود ہے۔ سکردو اور شمالی علاقوں میں درجہ حرارت کم اور برف پگھلنے کا عمل سست ہو گیا ہے۔صورتحال یہی رہی تو پانی کا شارٹ فال مزید سنگین صورت اختیار کر جائے گا۔۔پانی کی آمد پچاس ہزار جب کہ اخراج 60 ہزار کیوسک ہے۔ترجمان ارسا خالد رانا کے مطابق ارسا نے پانی کی صورت حال کا جائزہ لیا جس میں دیکھا گیا کہ درياؤں میں پانی کل کے مقابلے میں مزید 18,800 کیو سک کم ہو گیا ہے ۔
پانی کی کمی کے معاملے پر سندھ اسمبلی میں آج بھی شور شرابہ ترجمان کے مطابق یہ بھی محسوس کیا گیا ہے کہ تربیلا ڈیم اگلے 24سے 48 گھنٹے میں اپنے ڈیڈ لیول پر پہنچ سکتا ہے، ارساسمجھتا ہے کہ آنے والے دنوں میں صوبوں کے پانی کے حصہ میں کمی آ سکتی ہے۔ دوسری جانب دریائے سندھ میں پانی کی قلت بڑھنے لگی ہے اور سکھر بیراج انتظامیہ نے کاشت کاروں کو یکم جون تک چاول کی فصل کاشت نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
حکام کے مطابق گڈو بیراج پر پانی کی قلت 39 فیصد اور سکھر بیراج پر 36 فیصد ہے۔ تربیلا اور منگلا میں پانی کی آمد سے زیادہ اخراج جاری ہے جبکہ منگلا سے سندھ کو 8000 کیوسک پانی کی فراہمی بڑھا دی گئی ہے۔ اخراج 50 ہزار کیوسک سے بڑھا کر 58 ہزار کیوسک کر دیا گیا۔ ارسا نے پنجاب سے تعاون کی درخواست بھی کی کہ اس حوالے سے پنجاب کا محکمہ آبپاشی اپنے فیلڈ اسٹاف کو آگاہ کر دے۔ منگلا سے پانی کا اخراج بڑھانے سے تربیلا پر بوجھ کم ہوجائے گا اور 27 مئی تک پنجند سے نیچے کم ازکم 5 ہزار کیوسک پانی جانے دیا جائے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز بھی ملک بھر میں پانی کے ذخیرے سے متعلق ارسا نے خبردار کیا تھا۔