مجھے کام کرنے کا موقع دیں یا میں گھر بیٹھ جاتا ہوں، شہباز شریف کا نواز شریف کو پیغام
لاہور : سینئر صحافی ہارون رشید کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی سٹریٹجی ہے کہ قومی قسم کی حکومت بنائی جائے۔اگر ن لیگ الیکشن جیت جائے جس کی وہ امید رکھتے ہیں تو ن لیگ کی حکومت ہو لیکن باقی لوگوں کو ساتھ لے کر چلا جائے۔اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ان کی انڈرسٹینڈنگ یہ ہے کہ اقتدار کی مرکزیت نہیں ہوگی۔بلدیاتی ادارے فعال کیے جائیں گے۔
ہارون رشید نے مزید کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے مابین گفتگو ہوئی ہے۔شہباز شریف نے پیغام بھیجا کہ مجھے کام کرنے کا موقع دیں یا میں گھر بیٹھ جاتا ہوں۔مریم نواز اور شاہد خاقان عباسی نے شہباز شریف کی کوششوں کو سبوتاژ کیا۔اگر شہباز شریف بھائی کو منا لیں گے تو حکومت نواز شریف کی ہی ہو گی۔ہارون رشید نے مزید کہا کہ ارکان اسمبلی کی اکثریت شہباز شریف کی حامی ہے۔
جب کہ ووٹروں کی اکثریت نواز شریف کے ساتھ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہوگا وہی جو نواز شریف چاہیں گے۔الیکشن کے لیے فضا سازگار نہیں لیکن فروری یا مارچ میں ہو سکتے ہیں کیونکہ عمران خان بھی اس طرف مائل ہیں کہ آر یا پار جو ہونا ہے ہو جائے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف ڈیلیور کر سکتے ہیں،نواز شریف کی مرضی کے بغیر کچھ نہیں ہوگا۔دوسری جانب ) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ اداروں سے مل کر ایک روڈ میپ بنایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو منانے کے لیے لندن جاؤں گا۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریم نواز سیاست دان ہیں ،ان کو گرومنگ کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف بطور والد اور میں بطور چچا ان کی گرومنگ کریں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ چوہدری نثار کے حلف لینے سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔چوہدری نثار میرے نہیں نواز شریف کے دوست تھے۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کی مجھ سے پہلے مخالفت پر دوستی ہوئی۔، چودھری نثار سے 30 سالہ تعلق غلط موڑ پر ٹوٹا، حلف پر کوئی مشاورت نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے اتحاد بنتے اور ٹوٹتے رہتے ہیں، کوئی ایک جماعت کسی کو نکالنے یا رکھنے کی مجاز نہیں ہے۔