ہماری جب اگلی حکومت آئے گی تو پاکستان اور اوپر جائے گا ، وزیراعظم
زیارت : وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری جب اگلی حکومت آئے گی تو پاکستان اور اوپر جائے گا ، سابق حکومت بھاری قرضے چڑھا کر گئی ، ہم نے سخت مشکلات کے باوجود ملکی معیشت کو درست کیا ، خوشخبری ہے کہ مشکل وقت سے ہمارا ملک نکل گیا ہے ، اگلے سال شرح نمو میں مزید اضافہ ہوگا ، میں پریشان ہوں اپوزیشن والوں کے لئے جو بچارے بہت مشکل میں پڑے ہوئے ہیں ، حکومت گرنے کے لئے تاریخ پہ تاریخ دئیے جا رہے ہیں ، مجھے ان پر بہت ترس آتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق زیارت میں قائد اعظم ریزیڈنسی میں ہونے والے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قائد اعظم ریزیڈنسی کا دورہ کرنےپر خوشی ہے، ہماری حکومت نے بلوچستان کو اپنا سمجھا ہے، جب کہ ماضی کی حکومتوں نے بلوچستان پر توجہ نہیں دی، ہماری حکومت پر ماضی کی حکومتوں کے قرض کا بوجھ ہے، ماضی میں بلوچستان کو نظر انداز کیا گیا، ماضی میں بلوچستان کے لیے جو پیسہ دیا گیا وہ صحیح طریقے سے خرچ نہیں ہوا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ خوشخبری ہے کہ ہمارا ملک مشکل وقت سے نکل گیا ہے ، مخالفین پوری قوم سے کہتے رہے کہ ملک تباہ ہوگیا ،معیشت تباہ ہوگئی ، جی ڈی پی گروتھ کے نمبر ز آئے تو اپوزیشن نے کہا یہ نمبرز ٹھیک نہیں ، اپوزیشن بہت مشکل میں ہے، ان پر ترس آتاہے، اپوزیشن کی فکر ہے کہ یہ ساتھ رہیں گے یا نہیں، لندن میں محل خرید کر قوم ترقی نہیں کرسکتی ، جس قوم نے ترقی کی اس کے لیڈر ملک میں ہی رہے، ملائیشیا کے وزیراعظم کی بیرون ملک کوئی جائیداد نہیں ہے، یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ ملک کا پیسہ چوری ہو اور ملک ترقی کرے، ماضی میں ہمارے حکمرانوں کی عیدیں، گھر ،جائیدادیں سب ملک سے باہر تھیں۔
عمران خان نے کہا کہ جب خیبر پختونخوا میں ہماری حکومت آئی تب وہاں کے حالات خراب تھے، 2013سے لے کر 2018تک خیبر پختونخوا میں غربت میں کمی آئی، یہ صرف ہیلتھ کارڈ نہیں ملک میں ہیلتھ سسٹم آرہا ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت خیبر پختونخوا میں سڑکیں بنا رہے ہیں، کوشش ہے کہ پیچھے رہ جانے والے علاقوں میں پہلے ڈویلپمنٹ ہو، احساس پروگرام کے تحت نوجوانوں کو کاروبار کیلئے قرضے دے رہے ہیں، ہاوَسنگ پراجیکٹ کے تحت قرضے دیئے جارہے ہیں، جدھر بھی گنجائش نکلے گی بلوچستان کو فنڈز دیں گے۔
اس سے پہلے وزیراعظم پاکستان عمران خان ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچے ، وزیراعظم کے ہمراہ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری‘ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور دیگر بھی ہمراہ تھے ، کوئٹہ ائیر پورٹ پر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان‘چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا‘ صوبائی وزراء‘ اراکین اسمبلی نے استقبال کیا وزیراعظم کا دورہ کوئٹہ اور زیارت کے موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے ،
کوئٹہ ائیر پورٹ سے کینٹ تک تمام راستے بند کیے گئے تھے اور فورسز تعینات کیے گئے وزیراعظم کے دورے کے موقع پر گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی اختلافات کے باعث استقبال ائیر پورٹ پر موجود نہیں تھے ، کوئٹہ میں قیام کے دوران سٹاف کالج اور وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات کرنے کے بعد زیارت روانہ ہوئے ، جہاں قائد اعظم ریزیڈنسی میں منعقدہ تقریب میں شرکت کی۔