شہباز شریف کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ معاملات طے پانے کے قریب

اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ معاملات طے پا رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز حکومت نے شہباز شریف کی بیرون ملک روانگی کے خلاف اپیل واپس لے لی ہے۔گذشتہ روز شہباز شریف اور حکومت کے مابین معاملات طے پا گئے تھے۔اگرچہ حکومت نے یہ موقف دیا ہے کہ شہباز شریف نے اپنی پٹیشن لاہور ہائیکورٹ سے واپس لے لی جس کے بعد تکنیکی طور پرسپریم کوررٹ میں حکومتی اپیل کی ضرورت ختم ہو جاتی ہے کیوں کہ اپیل کا مقصد پہلے ہی پورا ہو چکا ہے،تاہم بظاہر لگتا ہے کہ پس پردہ کچھ نہ کچھ ضرور ہو رہا ہے۔

اسی حوالے سے نجی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر کے شہباز شریف کے بھی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ معاملات طے پا رہے ہیں۔

شہباز شریف نے بھی پارٹی کے قریبی لوگوں کو پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے سخت گیر موقف اپنانے سے روک دیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو ملک میں ہونے والے 2023 کے عام انتخابات ہیں جس کے لیے ہمیں اپنا ہوم ورک مکمل کرنا ہے۔

حکومت کی معاشی پالیسیوں اور وزیراعظم عمران خان کے غلط فیصلوں کی وجہ سے آئندہ عام انتخابات میں لوگ ویسے ہی ہمارے ساتھ آ ملیں گے۔دوسری جانب یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ شہباز شریف کے گرینڈ ڈائیلاگ کے اس خیال پر پارٹی رہنماؤں نے آپسی مشاورت کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ پارٹی کے سینئیر رہنماؤں کے حالیہ اجلاس میں مسلم لیگ ن نے پی ٹی آئی حکومت کے 2023ء کے انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین متعارف کروانے کے منصوبے کو پوری طرح مسترد کردیا جبکہ شہباز شریف کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایک گرینڈ ڈائیلاگ کا آغاز کرنے کی تجویز کے سلسلے میں مختلف رائے دی۔

اجلاس میں شرکت کرنے والوں میں شاہد خاقان عباسی، پرویز رشید، سعد رفیق، رانا ثنا اللہ، حمزہ شہباز اور خرم دستگیر شامل تھے جبکہ نواز شریف اور سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے لاہور سے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنی موجودگی کو یقینی بنایا۔ ذرائع کے مطابق پارٹی کا داخلی اجلاس تھا اور آنے والے دنوں میں اس طرح کی مزید اجلاس منعقد کیے جائیں گے جس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ پارٹی اپنی مزاحمت کی پالیسی کو جاری رکھے یا اس میں کچھ لچک دکھائے اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ آئندہ انتخابات میں اوپن گراؤنڈ کے لیے بات چیت کرے۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے