گھوٹکی ٹرین حادثہ; ملت ایکسپریس کا کلمپ پہلے سے ہی ٹوٹا ہوا تھا

گھوٹکی : رات گئے گھوٹکی اسٹیشن پر کراچی جانے والی سرسید ایکسپریس ٹریک پرموجود ملت ایکسپریس سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں جس کے نتیجے میں 35 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 50 افراد زخمی ہوئے، تاہم ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ٹرین حادثے کے ایک زخمی مسافر نے بڑا انکشاف کیا کہ ملت ایکسپریس کا کلمپ پہلے سے ہی ٹوٹا ہوا تھا، جس کا ریلوے حکام کو علم تھا، اسی وجہ سے ٹرین لیٹ ہوئی اور کراچی کینٹ سٹیشن پر کھڑی رہی۔

مرمت کے بعد ٹرین روانہ کی گئی، تاہم ڈہرکی کے قریب اتنا بڑا حادثہ پیش آ گیا۔ محکمہ ریلوے کے مطابق گھوٹکی ٹرین حادثہ کے بعد ادھر سکھر حادثے کے بعد ٹرینوں کو مختلف سٹیشنوں پر روک لیا گیا ہے۔ پشاور جانے والی خیبر میل کو رانی پور سٹیشن پر روک لیا گیا۔
لاہور جانے والی گرین لائن گمبٹ ریلوے سٹیشن پر موجود ہے۔ زکریا ایکسپریس کو گھوٹکی، سر سید ایکسپریس کو پنوعاقل میں روک لیا گیا۔

فرید اور شاہ حسین ایکسپریس روہڑی ریلوے سٹیشن پر موجود ہے۔ رحمان ایکسپریس کو رحیم یار خان ریلوے سٹیشن پر روک لیا گیا۔ لاہور جانے والی شاہ حسین ایکسپریس کو ڈیرہ نواب صاحب پر روک لیا گیا۔ کراچی جانے والی عوامی ایکسپریس لیاقت پور ریلوے سٹیشن پر موجود ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے گھوٹکی حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جامع انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے وزیر ریلوے کو جائے حادثہ پر پہنچنے کی ہدایت کی ، اور کہا کہ ریلوے سیفٹی کی خرابیوں کی جامع تحقیقات کی جائیں۔ جائے حادثہ پر پاک فوج بھی پہنچ گئی ہے۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ٹرین حادثے کے بعد ریلیف اور ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا، آرمی اور رینجرز کے دستے ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں، پنو عاقل سے پاک فوج کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف جائے حادثہ پر پہنچ چکا ہے، ریسکیو کے لئے آرمی انجینئرز کے وسائل بھی بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے