پنجاب کا26سو ارب روپے کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

لاہور: پنجاب کا آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا،ابتدائی اندازے کے مطابق صوبے کے بجٹ کامجموعی حجم2600ارب کے لگ بھگ ہوگا،ٹیکس وصولی کا تخمینہ241ارب روپے لگایاگیاہے ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے سالانہ ترقیاتی بجٹ کا حجم 560 ارب کے لگ بھگ ہو گا، ترقیاتی بجٹ کا 35 فیصد جنوبی پنجاب کیلئے مختص ہو گا جبکہ سالانہ ترقیاتی بجٹ میں لاہور کیلئے 62 ارب روپے کا ترقیاتی پیکج تجویز کیا گیا ہے.

آئندہ مالی سال میں 2 کھرب 65 ارب روپے جاری ترقیاتی اسکیموں جبکہ ایک کھرب 30 ارب روپے نئے ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص کرنے کی تجویز ہے،سالانہ ترقیاتی پروگرام میں صحت کے لیے سب سے زیادہ رقوم مختص کرنے کی تجویز ہے ا سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر و میڈیکل ایجوکیشن کیلئے 100 ارب، پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کئیر کیلئے 41 ارب 66 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے.

سکول ایجوکیشن 35 ارب، ہائیر ایجوکیشن کیلئے 10 ارب 24 کروڑ،ا سپیشل ایجوکیشن کے ترقیاتی منصوبوں پر ایک ارب روپے، فراہمی و نکاسی آب کے منصوبوں کیلئے 58 ارب 24 کروڑ اور آبپاشی کیلئے 44 ارب خرچ کرنے کی تجویز ہے زراعت کیلئے 23 ارب، مواصلات کے منصوبوں کیلئے 28 ارب، گورننس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کیلئے 18 ارب 86 کروڑ، محکمہ داخلہ کیلئے ایک ارب 90 کروڑ جبکہ توانائی کے منصوبوں کیلئے 12 ارب 88 کروڑ رکھے جائیں گے جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے.

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے ٹیکس وصولی کا تخمینہ 241 ارب روپے لگایا گیا ہے بجٹ میں نئے ٹیکسوں کی بجائے ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے پر فوکس کیا جائے گا تاہم دس سال سے پرانی گاڑیوں پر دی گئی 25 فیصد وہیکلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنے کی تجویز ہے بجٹ وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت پیش کریں گے ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق بجٹ میں ترقیاتی پروگرام کے لئے550ارب روپے رکھنے ، جاری ترقیاتی منصوبوں کے لئے تقریباً 200 ارب مختص کئے جانے کی تجویز ہے جبکہ صحت اور تعلیم کےترقیاتی بجٹ میں ڈیڑھ گنا اضافے کی سفارش کی گئی ہے.

بجٹ میں صحت کارڈ کے لئے خصوصی طور پر 70 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، کورونا سے متاثر کاروباری صنعت کو چھوٹ دینے کیلئے 40ارب کے ریلیف پیکج کی تجویز ہے ذرائع کا بتانا ہے کہ بجٹ میں پنجاب میں سڑکوں کاجال بچھانے کیلئے 35 ارب روپے مختص کرنے اور جنوبی پنجاب کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 80ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے. جنوبی پنجاب کی ترقیاتی اسکیموں کیلئے مختص فنڈز کسی اور جگہ خرچ نہ ہو سکیں گے،

زرعی شعبے کی ترقیاتی اسکیموں کے لئے 20ارب روپے خرچ ہوں گے،36اضلاع کیلئے ڈسٹرکٹ ڈیویلپمنٹ پروگرام کے تحت 100 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ڈیویلپمنٹ پروگرام کا منصوبہ تین برس تک چلے گا،پنجاب میں انصاف سکول اپ گریڈیشن پروگرام کے تحت 7 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ اس پروگرام کے تحت دن میں پرائمری اسکول شام میں سیکنڈری سکول میں تبدیل ہو جائے گا.

admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے