پروگرام پلانٹڈ تھا ، تھپڑ مارنے کی ویڈیو نا مکمل ہے
لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پروگرام پلانٹڈ تھا جبکہ جو ویڈیو وائرل ہوئی وہ بھی نا مکمل اور یک طرفہ تھی۔ ڈیلی پاکستان کو دئے گئے انٹرویو میں معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وائرل کی گئی ویڈیو میں میری جانب سے تھپڑ رسید کرنے کو تو دکھایا گیا لیکن عبدالقادر مندوخیل کی گالیوں کے وقت آواز دبا دی گئی۔
پی ٹی آئی رہنما فردوس عاشق اعوان نے دعویٰ کیا کہ عبدالقادر مندوخیل نے میرے ساتھ بدتمیزی کی، عبد القادر مندوخیل نے میرے والدین تک کے لیے ناموزوں زبان استعمال کی جب کہ میرے اوپر گرین ٹی (سبز چائے) بھی گرائی اور اس پورے واقعے کو وائرل ویڈیو میں دکھایا ہی نہیں گیا۔
انہوں نے ایک مرتبہ پھر مطالبہ کیا کہ پوری ویڈیو کو سامنے لایا جائے اور دکھایا جائے کہ میں نے کن وجوہات کے باعث رکن اسمبلی کو تھپڑ رسید کیا؟ فردوس عاشق اعوان نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مکمل منصوبے کے تحت یہ سارا کچھ کیا گیا، ان کو معلوم تھا کہ غلط بات پر فردوس عاشق اعوان رد عمل دیں گی اور پھر ان کے رد عمل کو دکھایا جائے گا اور رد عمل کی وجوہات کو چھپا دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ پروگرام پلانٹڈ تھا، مجھے پہلے پروگرام کے مہمانوں کے دوسرے نام بتائے گئے تھے، بعد ازاں دوسرے لوگوں کو پوگرام میں بٹھایا گیا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مجھے بتایا گیا تھا کہ پروگرام کے دوسرے مہمان طارق فضل چوہدری ہوں گے، تاہم ان کی جگہ پروگرام میں ایک ”اسٹپنی” عظمیٰ بخاری بٹھائی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ ویڈیو کو وائرل کیے جانے کے بعد ایکسپریس گروپ کے مالک نے مجھ سے رابطہ کرکے معذرت بھی کی اور ساتھ ہی مجھے ویڈیو کی فرانزک تفتیش کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔