افغانستان میں پڑاؤ آخری مراحل میں داخل،اتحادی افواج کو سہاروں کی ضرورت پڑ گئی
قطر : نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) نے افغانستان سے انخلا کے بعد افغان فوجیوں کی ٹریننگ کیلئے خلیجی ملک قطر سے فوجی اڈہ مانگ لیا۔گزشتہ دنوں امریکی صدر جو بائیڈن نے یکم مئی سے افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کا اعلان کیا تھا۔انہوں نے کہا تھا انخلا کا یہ عمل 11 ستمبر کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کے 20 سال مکمل ہونے پر پورا ہوجائے گا۔
امریکی صدر کے اعلان کے بعد نیٹو نے بھی اپنی افواج نکالنے کا فیصلہ کیا تھا۔نیٹو نے افغانستان سے فوجی مشن کے خاتمے کا اعلان کردیا۔غیرملکی رپورٹس کے مطابق 36 ممالک کے فوجی اتحاد نیٹو نے افغانستان سے انخلا کے بعد افغان اسپیشل فورسز کی تربیت کیلئے قطر سے فوجی اڈہ بنانے کیلئے رابطہ کیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ نیٹو کے قطر سے رابطے کی تصدیق 3 سینیئر مغربی حکام نے بھی کی ہے۔
کابل میں موجود سینیئر سیکیورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ افغان فورسز کے سینیئر اہلکاروں کی تربیت کیلئے قطر سے فوجی اڈے پر بات چیت جاری ہے۔ایک اور اہلکار کا کہنا تھاکہ قطر سے افغان فورسز کی تربیت کیلئے زمین فراہم کرنے کی بات کی ہے تاہم اس کافیصلہ قطری حکام نے ہی کرنا ہے۔ دوسری جانب اس حوالے سے نیٹو، قطر اور افغان حکومت نے کسی قسم کا ردعمل نہیں ظاہر کیا۔
خیال رہے کہ افغانستان میں نیٹو افواج کی تعداد 7000 ہزار ہے جو کہ امریکی افواج سے بھی زائد ہے۔اُدھر نیٹو سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ نے افغانستان سے فوجی مشن کے خاتمے کا بھی اعلان کیا ہے۔اسٹولٹن برگ کا کہنا تھا کہ اب صرف نیٹو کے سول منتظم کابل میں موجود ہوں گے تاہم افغان سیکیورٹی اداروں کی فنڈنگ کا سلسلہ 2024 تک جاری رہے گا۔